یونہی کر کے اداس بھول گئے
اپنے وعدے کا پاس بھول گئے
بَس چلی تھی یہ ہم کو یاد رہا
کیا ہوا آس پاس بھول گئے
کب زمانے سے دور دور ہوئے
کب ہوئے محوِ یاس بھول گئے
آس ٹوٹی تو کچھ خبر نہ رہی
ہم تھے کس کس کی آس بھول گئے
تم نے بم پھوڑنا تو سیکھ لیا
ہائے پیاسوں کی پیاس بھول گئے
اب منور بنے گی کس سے مری
تم جو تھے دل کو راس بھول گئے

0
38