| دل جلانے میں ہے اکسیر سٹیٹس پہ لگائے |
| ساتھ غیروں کے تصاویر سٹیٹس پہ لگائے |
| اب اگر سامنے میرے نہیں آنا ممکن |
| اپنی نظروں کے وہی تیر سٹیٹس پہ لگائے |
| اب لفافے میں تصاویر کی حاجت نہ رہی |
| اب سہولت سے مِری ہیر سٹیٹس پہ لگائے |
| اونلی می کے تحفظ سے سہولت ہے اسے |
| ہم سے جو ہو گئی تقصیر سٹیٹس پہ لگائے |
| وہ منور کہ ہو وابستہ ادب سے تو مرے |
| کر کے اشعار کو تحریر سٹیٹس پہ لگائے |
معلومات