دل جلانے میں ہے اکسیر سٹیٹس پہ لگائے
ساتھ غیروں کے تصاویر سٹیٹس پہ لگائے
اب اگر سامنے میرے نہیں آنا ممکن
اپنی نظروں کے وہی تیر سٹیٹس پہ لگائے
اب لفافے میں تصاویر کی حاجت نہ رہی
اب سہولت سے مِری ہیر سٹیٹس پہ لگائے
اونلی می کے تحفظ سے سہولت ہے اسے
ہم سے جو ہو گئی تقصیر سٹیٹس پہ لگائے
وہ منور کہ ہو وابستہ ادب سے تو مرے
کر کے اشعار کو تحریر سٹیٹس پہ لگائے

55