| مجھ سے محبوب ہی لکھا نہ گیا |
| ایک مکتوب ہی لکھا نہ گیا |
| اس سے کہنا تھا مل گیا جو تجھے |
| خوب ہے ، خوب ہی لکھا نہ گیا |
| تم وہ دیوان ہو مِرا کہ جسے |
| مجھ سے منسوب ہی لکھا نہ گیا |
| پیڑ پر بے وفا بھی لکھا گیا |
| صرف محبوب ہی لکھا نہ گیا |
| لب منور ہیں زہر لکھے گئے |
| ان کو مشروب ہی لکھا نہ گیا |
معلومات