| جب بھی وارث کی ہیر سنتا ہوں۔۔ |
| وہ مجھے ہیر ہی تو لگتی ہے |
| اس کو دیکھوں تو ہو بہو مجھ کو |
| میری تحریر ہی تو لگتی ہے |
| یہ جو وادی ہے قید خوابوں کی |
| جموں کشمیر ہی تو لگتی ہے |
| خود جلیں گے، دیا جلانے میں |
| اپنی تحقیر ہی تو لگتی ہے |
| بات اغیار کی ترے منہ سے۔ |
| نیم کش تیر ہی تو لگتی ہے |
| بس منور غزل مری اس کو |
| ایک تحریر ہی تو لگتی ہے |
معلومات