وہ کنگن وہ باہیں
نہ کیوں یاد آئیں
بڑی پر خطر ہیں
محبت کی راہیں
مرا کل اساسہ
وہ قاتل نگاہیں
خدا ہے محبت
تو کیوں باز آئیں
مرے پاس کیا ہے
یہ دو چار آہیں
یہ بیمار چل دے
جدھر وہ بُلائیں
وہ روشن سا چہرہ
وہ کالی گھٹائیں
منور نہیں کچھ
نہ خاطر میں لائیں

0
30