جنگ میں آشتی سکھاؤں گا
میں فقط عاجزی سکھاؤں گا
اپنے بچوں سے حسن ظن دیکھو
میں انہیں شاعری سکھاؤں گا
حضرتِ شیخ سے خودی سیکھو
میں تو بس بے خودی سکھاؤں گا
بس سلیقے سکھا لیے اب تو
اب تو آوارگی سکھاؤں گا
جو پرندوں سے میں نے سیکھا ہے
گر ملے تو کبھی سکھاؤں گا
جب منور فنا کو سمجھو گے
پھر تمہیں زندگی سکھاؤں گا

43