| جنگ میں آشتی سکھاؤں گا |
| میں فقط عاجزی سکھاؤں گا |
| اپنے بچوں سے حسن ظن دیکھو |
| میں انہیں شاعری سکھاؤں گا |
| حضرتِ شیخ سے خودی سیکھو |
| میں تو بس بے خودی سکھاؤں گا |
| بس سلیقے سکھا لیے اب تو |
| اب تو آوارگی سکھاؤں گا |
| جو پرندوں سے میں نے سیکھا ہے |
| گر ملے تو کبھی سکھاؤں گا |
| جب منور فنا کو سمجھو گے |
| پھر تمہیں زندگی سکھاؤں گا |
معلومات