Circle Image

حیدر مرتضٰی

@haidermurtaza

Ghazal, Nazm, Salam

زخم پہ زخم سجا لگتا ہے
عشق مرا سچا لگتا ہے
آنکھ سے اوجھل ہو جائے تو
جان سے جسم جدا لگتا ہے
تجھ کو دیکھ کے گل کھلتے ہیں
نام بہاروں کا لگتا ہے

0
3
وقت جیسے تھم گیا ہے اسکے گھر جانے کے بعد
سیڑھیاں خاموش ہیں اسکے اتر جانے کے بعد
زخم سارے بھر گئے تھے اس نے جیسے ہی کہا
اچھا دیکھو پھر ملیں گے زخم بھر جانے کے بعد
چال جن کی شاعری میں ہے امر وہ ہرنیاں
رقص میں رہتی ہیں تجھکو دیکھ کر جانے کے بعد

0
12
تمہارے بھول جانے کی جسارت ہو نہیں سکتی
محبت بس محبت ہے تجارت ہو نہیں سکتی
یہاں دستور ٹھہرا ہے مسلسل سنگ باری کا
یہاں تعمیر شیشے کی عمارت ہو نہیں سکتی
جلا ہے حسرتوں کا گھر کسی دشمن کی سازش سے
کسی معصوم بچے کی شرارت ہو نہیں سکتی

1
53
سبز گنبد کے مکیں تک آ گیا
آسماں دیکھو زمیں تک آ گیا
چاند چھپ جائے گا آقا جب کبھی
آپ کے نورِ جبیں تک آ گیا
رک گئے سدرہ پہ جبریلِ امیں
اور وہ پردہ نشیں تک آ گیا

2
16