اسکا کچھ ایسے دعا لینا مرے شعروں سے
اپنی تقریر سجا لینا مرے شعروں سے
پوچھتے کیوں ہو مکیں کون ہے میرے دل کا
اسکی تصویر بنا لینا مرے شعروں سے
تیرا ڈمپل تری آنکھیں ترے ابرو ترے ہونٹ
خود کو آئینہ دکھا لینا مرے شعروں سے
رقص سے ساز سے آواز سے گر جم نہ سکے
رنگ محفل کا جما لینا مرے شعروں سے
اسکا ہم شکل بھلا کون بنا سکتا ہے
چاند چہرے نہ بنا لینا مرے شعروں سے
سامنے اسکے ہنسی لب پہ ہمیشہ رکھنا
اور مرا اشک بہا لینا مرے شعروں سے
جو نگینے ہیں جڑے آپکی پلکوں کے تلے
کیسے ممکن ہے چھپا لینا مرے شعروں سے
حیدر اس رشکِ گلستان کا ملنا مشکل
یہ نہ ہو خواب سجا لینا مرے شعروں سے

0
2