تمہارے بھول جانے کی جسارت ہو نہیں سکتی
محبت بس محبت ہے تجارت ہو نہیں سکتی
یہاں دستور ٹھہرا ہے مسلسل سنگ باری کا
یہاں تعمیر شیشے کی عمارت ہو نہیں سکتی
جلا ہے حسرتوں کا گھر کسی دشمن کی سازش سے
کسی معصوم بچے کی شرارت ہو نہیں سکتی
اگر مے خوار ہے وہ تو چلو مے خانے چلتے ہیں
یوں گھر میں بیٹھے رہنے سے زیارت ہو نہیں سکتی
محبت کی قسم حیدر محبت اس نے بیچی ہے
کہا تھا جس نے جذبوں کی تجارت ہو نہیں سکتی

1
53
اگر مے خوار ہے وہ تو چلو مے خانے چلتے ہیں
یوں گھر میں بیٹھے رہنے سے زیارت ہو نہیں سکتی

سبحان اللہ
تخیل کی بلندی...