تیری تصویر بسا لوں گا بجھی آنکھوں میں
مجھکو معلوم ہے پتھر کو ستارا کرنا
میں ہوں فٹ پاتھ پہ بکتی ہوئی بوسیدہ کتاب
زیب دیتا ہے تجھے مجھ سے کنارہ کرنا
دھوپ یہ دھوپ جلا دے نہ تمنا کے گلاب
اے پری رخ ذرا بادل کو اشارا کرنا

0
1