Circle Image

Shoaib Shobi

@Shobi3250

حق کا پرچار کیے گزرے پیمبر اکثر
دل جو بنجر تھے رہے دنیا میں بنجر اکثر
جو مِرے سامنے پڑھتے ہیں قصیدے پیہم
میرے جانے پہ اُٹھاتے ہیں وہ خنجر اکثر
رت خزاؤں کی یہ ہوتی تھی بہاروں جیسی
اب گزر جاتا ہے چپ چاپ دسمبر اکثر

0
90
خامشی چیختی ہے غم کا بیاں ہوتا ہے
درد ایسے مِرے اندر کا عیاں ہوتا ہے
یوں نہیں ہجر میں تیرے ہو گئے ہیں تنہا
لاکھوں ہیں اِک بھی مگر تجھ سا کہاں ہوتا ہے
غم کے اظہار کو ہیں دنیا میں حیلے کتنے
ہائے وہ دکھ جو خموشی میں نہاں ہوتا ہے

67
کوئی افسانہ ، کہانی نہ بَلا چاہتی ہے
"روز اِک تازہ خبر خلقِ خدا چاہتی ہے"
لاکھ چہرے ہوں یہاں اپنے بھلے دنیا مگر
مجھ سے ہر حال میں پھر بھی یہ وفا چاہتی ہے
پہلے پہلے تو بتاتی ہے پتا دل کا مجھے
بعد میں کیوں تو بھلا خود ہی شفا چاہتی ہے

0
108
گزرا ہے اس ادا سے کچھ جاتا ہوا یہ سال بھی
"دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
کتنی کٹھن رسائی تھی تیرے دیار تک مِری
دیکھتے ہی جسے پُکارا تو اِسے نکال بھی
ہم کو بلاؤ تم کسی روز کسی نئے نگر
گر یہ نہیں درست آ سکتے ہو ساہی وال بھی

0
124
عاشقی صبر طلب ہے تمھیں معلوم نہیں
غم زدہ ہوں میں مگر تم سا تو مغموم نہیں
انس ہو ، ملنا ملانا ہو ، مگر رنج نہ ہوں
جاؤ معلوم تمھیں عشق کا مفہوم نہیں
دیتا پھرتا ہے زمانے کو تو ایّام مگر
لمحہ کوئی بھی مِرے نام سے موسوم نہیں

0
94
کوئی افسانہ ، کہانی نہ بَلا چاہتی ہے
"روز اک تازہ خبر خلقِ خدا چاہتی ہے"
لاکھ چہرے ہوں یہاں اپنے بھلے دنیا مگر
مجھ سے ہر حال میں پھر بھی یہ وفا چاہتی ہے
پہلے پہلے تو بتاتی ہے پتا دل کا مجھے
بعد میں کیوں تو بھلا خود ہی شفا چاہتی ہے

0
101
ہمارے دل میں غم بے شمار رہتا ہے
ہمارے سر پر تو جو سوار رہتا ہے
مری اداسی کو چھوڑ اور بتا مجھ کو
بچھڑ کے مجھ سے تو بے قرار رہتا ہے
نشہ جو تھا وہ اب ہے اتر گیا سارا
کسی کی چاہت کا پر خمار رہتا ہے

0
58
ہمارے دل میں غم بے شمار رہتا ہے
ہمارے سر پر تو جو سوار رہتا ہے
مری اداسی کو چھوڑ اور بتا مجھ کو
بچھڑ کہ مجھ سے تو سوگوار رہتا ہے ؟
ملا تھا وہ مجھے اک دن کسی شفا خانے
گیا وہ دن مجھے ہر دن بخار رہتا ہے

0
67
ہمارے دل میں غم بے شمار رہتا ہے
ہمارے سر پر تو جو سوار رہتا ہے
مری اداسی کو چھوڑ اور بتا مجھ کو
بچھڑ کہ مجھ سے تو سوگوار رہتا ہے ؟
ملا تھا وہ مجھے اک دن کسی شفا خانے
گیا وہ دن مجھے ہر دن بخار رہتا ہے

0
61
ہمارے دل میں غم بے شمار رہتا ہے
ہمارے سر پر تع جو سوار رہتا ہے
مری اداسی کو چھوڑ اور بتا اتنا
بچھڑ کہ مجھ سے تو بے قرار رہتا ہے

0
102
لگانا نا کبھی دل وفا کا مسئلہ ہے
محبت تھی کبھی اب انا کا مسئلہ ہے
ترا ہے ظن محبت مرا ہی مسئلہ ہے
مرا ہے ظن محبت خدا کا مسئلہ ہے
ہمارے درمیاں اب نہیں قربت رہی جو
ترا مرا نہیں یہ وبا کا مسئلہ ہے

195
مدت ہوئی اس کو تو کہیں دیکھا نہیں ہے
اور بیچ ہمارے کوئی بھی دریا نہیں ہے
خیرات محبت ہمیں تو دے یا نہیں دے
پر ہم کو ترے در سے کہیں جانا نہیں ہے
عامل کی پرستش میں کروں کیوں کر آخر
جو بھی ہو بشر پھر بھی خدا میرا نہیں ہے

129
مدت ہوئی اس کو تو کہیں دیکھا نہیں ہے
اور بیچ ہمارے کوئی بھی دریا نہیں ہے
خیرات محبت ہمیں تو دے یا نہیں دے
پر ہم کو ترے در سے کہیں جانا نہیں ہے
عامل کی پرستش میں کروں کیوں کر آخر
جو بھی ہو بشر پھر بھی خدا میرا نہیں ہے

0
96
مدت ہوئی اس کو تو کہیں دیکھا نہیں ہے
اور بیچ ہمارے کوئی بھی دریا نہیں ہے
خیرات محبت ہمیں تو دے یا نہیں دے
پر ہم کو ترے در سے کہیں جانا نہیں ہے
عامل کی پرستش میں کروں کیوں کر آخر
جو بھی ہو بشر پھر بھی خدا میرا نہیں ہے

0
139
مدت ہوئی اس کو تو کہیں دیکھا نہیں ہے
اور بیچ ہمارے کوئی بھی دریا نہیں ہے
خیرات محبت ہمیں تو دے یا نہیں دے
پر ہم کو ترے در سے کہیں جانا نہیں ہے
عامل کی پرستش میں کروں کیوں کر آخر
جو بھی ہو بشر پھر بھی خدا میرا نہیں ہے

0
103