| بھڑک اٹھے شعلۂ محبت ، شرر فشاں ہو شباب تیرا
|
| پئے قرارِ جگر فگاراں کبھی تو اٹّھے حجاب تیرا
|
| نصیبِ اعدا ہوا ہے جاناں اب التفات و کرم تمہارا
|
| ہمارے حصے میں رہ گیا ہے ، یہ قہر تیرا ، عتاب تیرا
|
| مرے صنم ایک بار اپنی نگاہ کر سوئے سینہ چاکاں
|
| بہت گراں ہے دل و نظر پر یہ عمر بھر کا حجاب تیرا
|
|
|