Circle Image

ایڈووکیٹ ملک نعمان حیدر حامی

@NoumanHaiderHami786

شاعر/افسانہ نگار/سٹوری رائٹر/کالم نگار/گولڈ میڈلسٹ

خدایا دشتِ الفت کا میں دریا پار کر جاؤں
وفاؤں میں مگن ہو کر ترا بن کے میں مر جاؤں
کہ اب تو بن چکی گل رخ مری عاشق نگاہوں کا
کہ میں بن خوشبو پھولوں کی ترے اندر بکھر جاؤں
خدارا معجزہ ہو ، تو بھلا بھی نا سکے مجھ کو
میں ایسے کچھ ترے خوابوں خیالوں میں اتر جاؤں

2
خدا تجھ کو شناسی دے زمین و آسماں سمجھے
کہ دردِ دل سے تو ہر بے زباں کی بھی زباں سمجھے
سنو لوگو اٹل ہے زندگی کا فیصلہ تو پھر
مجھے دکھ ہے جو دنیا مستقل اپنا جہاں سمجھے
کیا مطلب وہ سمجھیں گے سماں الفقر فخری کا
نہ جو مظلوم کے نالے نہ جو آہ و فغاں سمجھے

2
ذرا ماضی میں جا کر پڑھ بھیانک داستانوں کو
عقل مانے تو پھر خود کو محبت کے حوالے کر

4
ہزاروں تھے گلے شکوے سنو ہم پھر سمیٹیں گے
ذرا فلحال رہنے دو ..... دسمبر بیت جانے دو

19
بہت اکتا گیا ہوں اب میں ان مایوس لمحوں سے
مرے دکھ ماضی کے لے جا ، دسمبر جا خدا حافظ

12
مقدر بد نصیبی کھا گئی ہے
محبت پھر جتانے آ گئی ہے
بہت ہی یاد آتی ہے مجھے اب
خیالوں میں وہ ایسی چھا گئی ہے

16
مقدر بد نصیبی کھا گئی ہے
محبت پھر جتانے آ گئی ہے
بہت ہی یاد آتی ہے مجھے اب
خیالوں میں وہ ایسی چھا گئی ہے

39
فقط دو دن کے افلاسِ تخیل سے ہو تم ہارے
ارے صاحب ہماری زندگی فاقوں میں گزری ہے

26
زمانے بھر میں جس کے حسن کے چرچے ہیں اب پھیلے
نہیں تم جانتے صاحب وہ کتنی خوبصورت ہے

20
تری گفتار سے مجھ کو یہی معلوم ہوتا ہے
دے کر صدمے جدائی کے مجھے تم مار ڈالو گی

46
مری نظروں سے اوجھل کیوں
تری یادوں کی وہ کھڑکی
جہاں سے میں کبھی تجھ سے محبت کے
کئی اظہار کرتا تھا
میں تجھ سے پیار کرتا تھا
سدا میں ساتھ رہنے کے

116
میرے خوابوں کی دنیا میں
اک لمحہ تم جو آ جاتے
میری بکھری
لاکھوں یادوں کا دروازہ
چپکے چپکے
سے کھل جاتا

0
47
مری حسرت ہی یہی ہے کہ مجھے
تری نسبت سے پکارا جائے

0
44
اس کی زلفوں نے پاگل بنایا مجھے
اپنا دیوانہ کر کے رلایا مجھے
چلنا تھا زندگی بھر مرے ساتھ اسے
غیر کے ساتھ چل کر ستایا مجھے
میرے دل کو بہت کھوکھلا کر گیا
پھر جہاں کی نظر سے گرایا مجھے

30
کیا سنائیں حیات کا رونا
عشق کی کائنات کا رونا
میری دنیا بدل گیا ہے سب
ہجر کے سانحات کا رونا
بیٹھا ہوں خواب کے مزاروں پر
لے کے میں حادثات کا رونا

30
تری میری محبت میں وفائیں اور باقی ہیں
کہا تھا نا !! ابھی دل میں صدائیں اور باقی ہیں
جہاں بھر کے یہ غم جھیلے نصیبوں سے تری خاطر
خدا جانے ابھی کتنی سزائیں اور باقی ہیں
مری نظریں تری قسمت پہ جا ٹھہریں وہاں اب تو
چمن سے بس بہاروں کی فضائیں اور باقی ہیں

51
تیری تصویر دل میں سجاتا رہا
رات ساری میں آنسو بہاتا رہا
تیرا شاید کسی لمحے دیدار ہو
سب دیے آس کے میں جلاتا رہا
بےوفا چھوڑ کر فرقتوں میں مجھے
ساتھ غیروں کے خوشیاں مناتا رہا

20
تیرے جیسا کوئی دلربا ہی نہیں
زندگی ساری تجھ سا ملا ہی نہیں
یہ محبت مری جس سے منسوب ہے
اس کے وعدے میں کوئی وفا ہی نہیں
چند لمحے مرے سامنے بیٹھ جا
تیرے دیدار سے دل بھرا ہی نہیں

0
96
سدا ساتھی وہ جیون کے جو میرے ہم سفر نکلے
بکھرتا دیکھ کر مجھ کو ادھر نکلے ادھر نکلے
اسے دل میں بسایا زندگی بھر کیلئے میں نے
مگر میری تو ہستی کے یہ لمحے مختصر نکلے
مجھے تیری جدائی کے مرض نے اس طرح گھیرا
جہاں بھر کی دواؤں کے اثر بھی بے اثر نکلے

76
جدائی کے یہ لمحے بارہا ہم کو ستائیں گے
فراقِ یار میں ہم کب تلک آنسو بہائیں گے
قسم تیری نجانے وہ الگ سا اک سماں ہوگا
گلابی لب لبوں سے جب ملا کر مسکرائیں گے
کہاں تو بات کرتی ہے فقط راہوں میں پھولوں کی
تری آمد پہ ہم آنکھوں کی پلکیں بھی بچھائیں گے

0
55