| اس کی زلفوں نے پاگل بنایا مجھے |
| اپنا دیوانہ کر کے رلایا مجھے |
| چلنا تھا زندگی بھر مرے ساتھ اسے |
| غیر کے ساتھ چل کر ستایا مجھے |
| میرے دل کو بہت کھوکھلا کر گیا |
| پھر جہاں کی نظر سے گرایا مجھے |
| جو وفا دار مجھ کو کہا کرتا تھا |
| اس نے پھر بےوفا کہلوایا مجھے |
| وہ تو حامی ؔ فقط اک چراغ تھا مرا |
| جس نے پروانہ کر کے جلایا مجھے |
معلومات