مری نظروں سے اوجھل کیوں
تری یادوں کی وہ کھڑکی
جہاں سے میں کبھی تجھ سے محبت کے
کئی اظہار کرتا تھا
میں تجھ سے پیار کرتا تھا
سدا میں ساتھ رہنے کے
وہ وعدوں کے کئی اقرار کرتا تھا
مجھے جانم !!
نجانے تم سے جتنی بھی محبت تھی
مجھے تیری ضرورت تھی
تو میری چاند سی گڑیا
تری ہر مسکراہٹ بھی
مرے چہرے کی رونق تھی
تجھے دل میں سنبھالوں میں
بتاؤ کس بہانے سے
تجھے دل سے نکالوں میں

120