تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
http://assykakarokuch.blogspot.com
16 اگست 2020
نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
وہ جو کہتا ہے اِسے ایک زمیں کا ٹکڑا
گھر کسے کہتے ہیں، معلوم ہی کب ہے اس کو
اُس کی سوچوں پہ غمِ نانِ جویں حاوی ہے
اُس کا ہر جوش فقط چاہِ بدن میں غرقاب
اپنے بچوں کے پسینے پہ رواں اُس کی حیات
اُس کی آنکھیں ہیں ابھی تیرہ شبی میں محبوس
روحِ یقیں
6
2
226
20 فروری 2021
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 10 (مشقی کام 1)
0
1
295
20 فروری 2021
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
جو بجلی سی دل کے ہوئی پار کیا تھی
نظر تھی، انی تھی کہ تلوار، کیا تھی
وہ تارے تھے جگنو تھے یا تیری آنکھیں
تری زلف تھی یا شبِ تار کیا تھی
یہ کھینچی ہیں جس نے قیامت کی قوسیں
عنانِ زمانہ کی پرکار کیا تھی
جو بجلی سی دل کے ہوئی پار کیا تھی
1
206
17 فروری 2021
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
جی میں آتی ہے کہ جوں مہر اجالوں خود کو
مطلعِ تیرہءِ مغرب سے اچھالوں خود کو
اس سے پہلے کہ ہوا گرد اڑائے میری
سوچتا ہوں کہ میں اک سنگ بنا لوں خود کو
شیشہء دل میں تری بات سے بال آیا ہے
تو ہی بتلا کہ میں کس طور سنبھالوں خود کو
سوچتا ہوں کہ میں اک سنگ بنا لوں خود کو
0
2
185
17 فروری 2021
تصحیح
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 9 (مصدر اور فاعل)
0
248
14 فروری 2021
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 8 (صرف و نحو)
0
169
12 فروری 2021
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 7 (ضرب المثل، انشاء)
0
214
8 فروری 2021
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
یہ میں کیسے نگر میں آ گیا ہوں
کہ خود کو اجنبی سا لگ رہا ہوں
یہ تنہائی ہے کیوں میرا مقدر
یہ تنہائی میں اکثر سوچتا ہوں
سرِ دشتِ تخیل یہ خموشی
میں اپنی ہی صدا سے ڈر گیا ہوں
یہ میں کیسے نگر میں آ گیا ہوں
1
153
8 فروری 2021
تصحیح
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 5 (مرکب تام،مرکب ناقص)
1
589
6 فروری 2021
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 4 (زمین، اصنافِ شعر، نظم معراء)
0
1
304
2 فروری 2021
نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
کئی یعقوب اب بھی زندہ ہیں
جن کی آنکھوں کے گہرے حلقوں میں
آس کے دیپ جھلملاتے ہیں
جیسے پانی میں چاندنی جھلکے
جیسے اشکوں کی تیز بارش میں
مسکراہٹ ہو اپنے یوسف کی
منتظر ہیں مگر قمیصوں کے
3
2
183
2 فروری 2021
قطعہ
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
حوصلہ اے دلِ شکست آثار
تُو تو سنگینیوں سے واقف ہے
یا جنوں! تار تار ہے رگِ جاں
اور بخیہ گروں سے واقف ہے
چار مصرعے
1
1
166
2 فروری 2021
تصحیح
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 3
0
320
27 جنوری 2021
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
شعر و سخن سلسلہ قسط نمبر 1
4
1
370
30 جنوری 2021
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 2
2
2
235
27 جنوری 2021
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
تھی کہاں شمع کہ پروانہ بھی آتا کوئی
شہرِ ظلمات میں جگنو بھی نہ چمکا کوئی
چوٹ لگتی ہے تو لگتی ہے اسی گھاؤ پر
ہائے اس بات کو اب تک نہیں سمجھا کوئی
بارش اتنی تو نہیں تھی کہ ڈبو ہی دیتی
میرے اندر سے امڈ آیا تھا دریا کوئی
تھی کہاں شمع کہ پروانہ بھی آتا کوئی
4
3
303
27 جنوری 2021
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
میرے بچو! مرے سائے میں سماؤ، آؤ
میں سہاروں گا کڑی دھوپ کا تاؤ، آؤ
صبحِ انوار تو ہے منتظرِ نغمۂ جاں
پھر بلال ایسی اذاں کوئی سناؤ، آؤ
دیکھے بھالے ہیں مرے، دام پرانے سارے
ہمسرو! کوئی نیا جال بچھاؤ، آؤ
میرے بچو! مرے سائے میں سماؤ، آؤ
1
205
16 اگست 2020
آزاد نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
مجھے اک نظم کہنی تھی
مجھے اک نظم کہنی تھی
مجھے مدت کے پژمردہ تفکرکو لہو دینا تھا
صدیوں پر محیط اک عالمِ سکرات میں
مرتے ہوئے جذبوں کو
پھر سے زندگی کی ہاؤہو سے آشنا کرنا تھا
مجھے اک نظم کہنی تھی
4
1
266
16 اگست 2020
آزاد نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
ماں کے حضور
ابھی وقت کا تیز پہیہ
ہے گردش میں اور آسماں پر رواں
چاند، سورج، ستارے
کسی ان کہی ان سنی منزلِ بے نشاں کی طرف گامزن ہیں
ابھی میری سوچوں میں تابندگی ہے
ماں کے حضور
1
139
معلومات