تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
http://assykakarokuch.blogspot.com
16 اگست
نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
وہ جو کہتا ہے اِسے ایک زمیں کا ٹکڑا
گھر کسے کہتے ہیں، معلوم ہی کب ہے اس کو
اُس کی سوچوں پہ غمِ نانِ جویں حاوی ہے
اُس کا ہر جوش فقط چاہِ بدن میں غرقاب
اپنے بچوں کے پسینے پہ رواں اُس کی حیات
اُس کی آنکھیں ہیں ابھی تیرہ شبی میں محبوس
روحِ یقیں
6
2
170
20 فروری
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 10 (مشقی کام 1)
0
1
238
20 فروری
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
جو بجلی سی دل کے ہوئی پار کیا تھی
نظر تھی، انی تھی کہ تلوار، کیا تھی
وہ تارے تھے جگنو تھے یا تیری آنکھیں
تری زلف تھی یا شبِ تار کیا تھی
یہ کھینچی ہیں جس نے قیامت کی قوسیں
عنانِ زمانہ کی پرکار کیا تھی
جو بجلی سی دل کے ہوئی پار کیا تھی
1
175
17 فروری
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
جی میں آتی ہے کہ جوں مہر اجالوں خود کو
مطلعِ تیرہءِ مغرب سے اچھالوں خود کو
اس سے پہلے کہ ہوا گرد اڑائے میری
سوچتا ہوں کہ میں اک سنگ بنا لوں خود کو
شیشہء دل میں تری بات سے بال آیا ہے
تو ہی بتلا کہ میں کس طور سنبھالوں خود کو
سوچتا ہوں کہ میں اک سنگ بنا لوں خود کو
0
2
145
17 فروری
تصحیح
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 9 (مصدر اور فاعل)
0
209
14 فروری
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 8 (صرف و نحو)
0
120
12 فروری
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 7 (ضرب المثل، انشاء)
0
160
8 فروری
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
یہ میں کیسے نگر میں آ گیا ہوں
کہ خود کو اجنبی سا لگ رہا ہوں
یہ تنہائی ہے کیوں میرا مقدر
یہ تنہائی میں اکثر سوچتا ہوں
سرِ دشتِ تخیل یہ خموشی
میں اپنی ہی صدا سے ڈر گیا ہوں
یہ میں کیسے نگر میں آ گیا ہوں
1
133
8 فروری
تصحیح
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 5 (مرکب تام،مرکب ناقص)
1
488
6 فروری
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 4 (زمین، اصنافِ شعر، نظم معراء)
0
1
244
2 فروری
نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
کئی یعقوب اب بھی زندہ ہیں
جن کی آنکھوں کے گہرے حلقوں میں
آس کے دیپ جھلملاتے ہیں
جیسے پانی میں چاندنی جھلکے
جیسے اشکوں کی تیز بارش میں
مسکراہٹ ہو اپنے یوسف کی
منتظر ہیں مگر قمیصوں کے
3
2
149
2 فروری
قطعہ
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
حوصلہ اے دلِ شکست آثار
تُو تو سنگینیوں سے واقف ہے
یا جنوں! تار تار ہے رگِ جاں
اور بخیہ گروں سے واقف ہے
چار مصرعے
1
1
131
2 فروری
تصحیح
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 3
0
265
27 جنوری
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
شعر و سخن سلسلہ قسط نمبر 1
4
1
330
30 جنوری
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
سلسلہ شعر و سخن قسط 2
2
2
203
27 جنوری
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
تھی کہاں شمع کہ پروانہ بھی آتا کوئی
شہرِ ظلمات میں جگنو بھی نہ چمکا کوئی
چوٹ لگتی ہے تو لگتی ہے اسی گھاؤ پر
ہائے اس بات کو اب تک نہیں سمجھا کوئی
بارش اتنی تو نہیں تھی کہ ڈبو ہی دیتی
میرے اندر سے امڈ آیا تھا دریا کوئی
تھی کہاں شمع کہ پروانہ بھی آتا کوئی
4
3
272
27 جنوری
غزل
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
میرے بچو! مرے سائے میں سماؤ، آؤ
میں سہاروں گا کڑی دھوپ کا تاؤ، آؤ
صبحِ انوار تو ہے منتظرِ نغمۂ جاں
پھر بلال ایسی اذاں کوئی سناؤ، آؤ
دیکھے بھالے ہیں مرے، دام پرانے سارے
ہمسرو! کوئی نیا جال بچھاؤ، آؤ
میرے بچو! مرے سائے میں سماؤ، آؤ
1
176
16 اگست
آزاد نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
مجھے اک نظم کہنی تھی
مجھے اک نظم کہنی تھی
مجھے مدت کے پژمردہ تفکرکو لہو دینا تھا
صدیوں پر محیط اک عالمِ سکرات میں
مرتے ہوئے جذبوں کو
پھر سے زندگی کی ہاؤہو سے آشنا کرنا تھا
مجھے اک نظم کہنی تھی
4
1
211
16 اگست
آزاد نظم
محمد یعقوب آسی (مرحوم)
@yaqubassy
ماں کے حضور
ابھی وقت کا تیز پہیہ
ہے گردش میں اور آسماں پر رواں
چاند، سورج، ستارے
کسی ان کہی ان سنی منزلِ بے نشاں کی طرف گامزن ہیں
ابھی میری سوچوں میں تابندگی ہے
ماں کے حضور
1
121
معلومات