تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
صمیم صوفی
@sammeemsufi
1 جون 2023
نعت
صمیم صوفی
@sammeemsufi
کہاں بن پائے اس جیسی کسی عطار سے خوشبو
کشیدہ ہو جو نورِ ربِ عنبر بار سے خوشبو
وہ یکتائے دو عالم رکھی تھی محبوب کی خاطر
"جو آتی تھی وجودِ اطہرِ سرکار سے خوشبو"
معطر خوشبوؤں سے عرشِ اعظم ہوگیا ہوگا
وہاں جب پھیلی ہوگی زلفِ طرح دار سے خوشبو
نعت شریف
0
52
15 مئی 2023
غزل
صمیم صوفی
@sammeemsufi
کتنی مشکل بات کہی آسانی سے
صحرا،سبزہ کرنا آنکھ کے پانی سے
اک کردار پہ مبنی تھی ،سو ختم ہوئی
نکل گیا جب وہ کردار کہانی سے
ساری دنیا اجڑی اجڑی لگتی ہے
گاؤں سے اک گھر کی نقل مکانی سے
غزل
0
49
1 جولائی 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
لرزہ بر اندام ہے دیوار ِدل
اور بڑھتی جائے ہے رفتارِ دل
پہلے بھی ٹوٹا ہزاروں مرتبہ
اب کے گہری چوٹ ہے معمارِ دل
کون کوئی کیسے، کب تک ،کس طرح
کیوں سنبھالے گا مجھے مختارِ دل
غزل قلم برداشتہ برائے مشقِ قلم
0
119
9 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
اے نوائے آگہی اے شاعرِ فطرت شناس
آفتابِ ملک و ملت! پیش کرتا ہوں سپاس
اے مرے اقبال کچھ احوال کہنا آج ہے
فکر تیری کیوں پنپنے سے یہاں محتاج ہے
ہم ترے افکار کیسے جانتے مجبور تھے
قوم نے سمجھے نہیں کچھ،رہبروں سے دور تھے
نذرِ اقبال رحمۃ اللّٰہ برائے اصلاح
0
1
216
12 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
وہ ماورائے عقول و دانش تھا آج تک ماورا رہا ہے
ہے
سمجھ سے بالا ہے ذات اس کی مگر دلوں میں سما رہا ہے
اگر ہوں موسیٰ جھلک کے طالب تو باز رہنے کا حکم آئے
کہیں پہ پردے اٹھا کے سارے وہ اپنے جلوے دکھا رہا ہے
اے مالکِ ملک تیری نظرِ کرم ہے ورنہ بھٹک ہی جاتا
حمدِ باری تعالیٰ برائے اصلاح
0
113
9 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
اے نوائے آگہی اے شاعرِ فطرت شناس
آفتابِ ملک و ملت! پیش کرتا ہوں سپاس
اے مرے اقبال کچھ احوال کہنا آج ہے
فکر تیری کیوں پنپنے سے یہاں محتاج ہے
ہم ترے افکار کیسے جانتے مجبور تھے
قوم نے سمجھے نہیں کچھ،رہبروں سے دور تھے
نذرِ اقبال رحمۃ اللّٰہ برائے اصلاح
0
74
7 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
کس مشکل میں ڈال گیا آسانی سے
میری بھی تصویر بنا دو پانی سے
اک کردار پہ مبنی تھی ،سو ختم ہوئی
جب نکلا تھا وہ کردار کہانی سے
جیم کا نقطہ اوپر نیچے کر شر کے
ہم یوں نِپٹے ہیں اس لفظ جوانی دے
غزل
0
90
7 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
کس اذیت میں سال گزرا ہے
ایک دورِ وبال گزرا ہے
چاند شرما گیا ہے تھوڑا سا
کیا وہی مہ جمال گزرا ہے
ایک لمحہ ترے بچھڑنے کا
ہائے کتنا محال گزرا ہے
غزل
0
89
7 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
دل سنا کوئی حدیثِ دلبراں
چھیڑ کوئی قصہِ شہرِ بتاں
خامشی سے بھر گیا ہے جی مرا
چل کہیں لے کر کریں آہ و فغاں
شکریہ چشمِ غزالاں شکریہ
بن گئی ہے سجدہ گاہے عاشقاں
غزل
0
92
7 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
حق کی ہر آواز میں ہوں سچ کے ہر منظر میں ہوں
میں دلِ حساس ہوں ہر ایک چشمِ تر میں ہوں
کیوں سجھائی کچھ نہیں دیتا کسی بھی شخص کو
میں اسی دنیا میں ہوں یا عالمِ محشر میں ہوں
معترف ہے میرا دشمن اور ان الفاظ میں
"میں بہادر ہوں مگر ہارے ہوئے لشکر میں ہوں"
غزل
0
138
6 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
اسم ربِ پاک سے آغاز ہے
جو رحیم و مہرباں ،دم ساز ہے
حمد ہے تیری خدائے عالٰمیں
ہرکسی کا تو ہے رازق بالیقیں
تو ہی تو رحمان ہے اور مہرباں
رحم کرنے والا تجھ سا ہے کہاں۔؟
ترجمہ مفہوماً سورۃ فاتحہ
0
74
6 جون 2021
موزوں
صمیم صوفی
@sammeemsufi
اسم ربِ پاک سے آغاز ہے
جو رحیم و مہرباں ،دم ساز ہے
حمد ہے تیری خدائے عالٰمیں
ہرکسی کا تو ہے رازق بالیقیں
تو ہی تو رحمان ہے اور مہرباں
رحم کرنے والا تجھ سا ہے کہاں۔؟
ترجمہ (مفہوماً)سورۃ فاتحہ
0
72
معلومات