Circle Image

Zain Zulfiqar

@ZainZulfiqar

آنکھیں ہیں کَتَّھئی اور چہرہ قمر لگے
اتنا حسیں کہ اس کو، خود کی نظر لگے
یہ شاعری ذریعہ ہے ایک، میں تو بس
یہ چاہتا ہوں تجھ کو، میری خبر لگے

0
2
26
بہ وقتِ رخصت ہم کو ، وہ مُڑ کے دیکھا ہوتا
میں سوچتا ہوں کتنا، حسیں نَظَارہ ہوتا
پہیلیوں کو اکثر، میں بوجھتا رہتا ہوں
کہ کب کہاں کیا ہوتا، کہ وہ ہمارا ہوتا
قبول جب جب میری ، دُعا ہوئی تو چاہا
کہ کاش تجھ کو، اس پل، خدا سے مانگا ہوتا

0
2
31
کیا خبر وہ کدھر جاتے ہیں
جیتے جی ہی جو مر جاتے ہیں
تیرے در سے نکالے ہوئے
سر جکائے بکھر جاتے ہیں
کیا کریں ہم کہ اہلِ وفا
وعدہ کرکے مکر جاتے ہیں

0
6
جو چاہو وہ ملنا آسان نہیں ہوتا
پر کوشش میں کوئی نقصان نہیں ہوتا
چبتے ہیں کانٹے اکثر بیچ سفر لیکن
یوں محبت میں غم کا اعلان نہیں ہوتا
ہو جاتی ہیں عابد سے بھی غلطی اکثر
ماضی تو انساں کی پہچان نہیں ہوتا

0
9
کون ہے اپنا کون پرایا ہوتا ہے
ہر کوئی حالات کا مارا ہوتا ہے
عشق دکھاتا ہے حد سے زیادہ حسین انھیں
یہ سنگھار تو اس پہ اضافہ ہوتا ہے
بیٹھے ہو میرے دل پر قبضہ کرکے
میری جاں اس کا بھی کرایہ ہوتا ہے

16
یہ جان کر کہ تو میرا نہیں رہا
کسی پہ مُجھ کو بھروسہ نہیں رہا
یہ خط یہ پھول کسی کام کے نہیں
کہ ان میں اب وہ خزانہ نہیں رہا
ملا خدا سے بڑی ضد کے بعد وہ
کہ اب خدا سے بھی شکوہ نہیں رہا

10
تو کسی اور کا ہُوَا آخر
وہ جو ڈر تھا، سو سچ رہا آخر
یوں لگا، پل کو تیرے جانے سے
اب مرے پاس، کیا بچا آخر
پیار تھا، جان و دل جو تھا میری
پھر وہ جانے کسے ملا آخر

9
ڈھونڈنے گر لگو تو کیا نہیں ملتا
ہاں، مگر، پھر بھی من چاہا نہیں ملتا
ہے میسر اسے قیمت نہیں، اک ہم
جس سے وہ ایک بھی لمحہ نہیں ملتا
جو بھی لپٹا تری نازک سی بانہوں میں
پھر وہ بندہ کبھی زندہ نہیں ملتا

12
وقت کو بدلنے میں, دیر کتنی لگتی ہے
اک چراغ جلنے میں, دیر کتنی لگتی ہے
تُجھ کو زُعم ہے اپنے، حسن پر بُہَت, لیکن
دلکشی کو ڈَھلنے میں، دیر کتنی لگتی ہے
اس مُسابَقَت میں ہم, گِر کبھی گئے تو کیا
گِر کے پھر سنبھلنے میں، دیر کتنی لگتی ہے

32