تو کسی اور کا ہُوَا آخر
وہ جو ڈر تھا، سو سچ رہا آخر
یوں لگا، پل کو تیرے جانے سے
اب مرے پاس، کیا بچا آخر
پیار تھا، جان و دل جو تھا میری
پھر وہ جانے کسے ملا آخر
صحن میں ایک بیج بویا تھا
جو کہیں اور ہی کھلا آخر
تو مُقدَّر نصیب والوں کی
ہوگئے تُجھ سے ہم جُدا آخر
مُدَّتوں بعد دل کہی مانا
جو ہُوا، ٹھیک ہی ہُوا آخر
زین، منکر کو بھی جُدائی میں
یاد آ ہی گیا خدا آخر

9