جو چاہو وہ ملنا آسان نہیں ہوتا |
پر کوشش میں کوئی نقصان نہیں ہوتا |
چبتے ہیں کانٹے اکثر بیچ سفر لیکن |
یوں محبت میں غم کا اعلان نہیں ہوتا |
ہو جاتی ہیں عابد سے بھی غلطی اکثر |
ماضی تو انساں کی پہچان نہیں ہوتا |
انساں سے ہوتا ہے انسان پریشاں اور |
انساں سے بڑا کوئی شیطان نہیں ہوتا |
کرتا ہے شکوہ رب سے تو نے دیا کیا ہے |
اور جو حاصل ہے اس پر دھیان نہیں ہوتا |
معلومات