Circle Image

Umar Farooq

@Umar142

نگاہوں سے اشارہ کر
مسیحا بن تماشہ کر
اے میرے دل مری بھی سن
تو بھی کوئی ڈرامہ کر
تجھے جینا سکھا دیں گے
ہمارے پاس بیٹھا کر

0
97
طریقِ عشق میں سُوجھا کسے نشیب و فراز
وہ کیا چلے جو سہارے پہ رہنما کے چلے
وہ رحم کھائیں گے کیا داغ ہوش میں آؤ
تم اُن کے آگے بُرا حال کیوں بنا کے چلے​

130
سال میں ہو کہ ہو مہینوں میں
یا مری یاد کے خزینوں میں
صرف اک داغ ہی نہیں لوگو
ایک روداد ہے جبینوں میں
پہلے گندم اگائی جاتی تھی
زہر اگتا ہے اب زمینوں میں

112
تیرے آگے تو خدا ہیں یہ سبھی لوگ مگر
تو چلا جائے گا تو پاؤں میں پڑ جائیں گے
زندگی دوست نہیں ساتھ چلے جو میرے
میں سنور جاؤں گا حالات بگڑ جائیں گے

0
123
یار اک مسئلہ بنا ہوا ہے
وہ کسی اور سے ملا ہوا ہے
اے درختوں کوئی تو بات کرو
اک پرندے کا دل دکھا ہوا ہے
تلخیاں آ گئی ہیں دونوں میں
عکس آئینے سے لڑا ہوا ہے

176
تمہاری آگ جو باقی رہے گی
ہماری روشنی جلتی رہے گی
ترے پاؤں پڑیں گے جب زمیں پر
زمیں سے خاک ہی اڑتی رہے گی
تم اپنے کام پر ہی دھیان رکھو
یہ دنیا تم سے بس جلتی رہے گی

3
131
سپنوں میں گم رہتی ہے
وہ اک ایسی لڑکی ہے
وہ اب خودکشی کر لے گی
ثروت پڑھنے بیٹھی ہے
بچنا تو خود ہی ہوگا
ریل تو چلتی رہتی ہے

3
146
جب مٹی سے کوئی رشتہ بنتا ہے
تو وہ رشتہ یقیناً اچھا بنتا ہے
دستک دینے والے کو معلوم نہیں
کتنی مشکل سے دروازہ بنتا ہے
ہونٹ قدم آنکھیں یہ ماتھا اور بدن
ساتھ ملا کر بھی تو سستہ بنتا ہے

0
107
زندگی پر سکون تھی پہلے
پھر اچانک بدل گئے سب دوست

139
سچ کی اوقات نہیں سچ نہ بتایا جائے
جھوٹ چلتا ہے یہاں جھوٹ ہی بولا جائے
صحبتِ عشق میاں رنگ الگ دیتی ہے
اب فقط آنکھ نہیں رنگ بھی دیکھا جائے
قیس سے میری لڑائی ہو چکی ہے یاروں
شہر میں ایک نیا دشت بنایا جائے

108