یار اک مسئلہ بنا ہوا ہے |
وہ کسی اور سے ملا ہوا ہے |
اے درختوں کوئی تو بات کرو |
اک پرندے کا دل دکھا ہوا ہے |
تلخیاں آ گئی ہیں دونوں میں |
عکس آئینے سے لڑا ہوا ہے |
ایک کمرہ ہے یاد ہے میں ہوں |
اور سگرٹ کا کش لگا ہوا ہے |
ہم اسے دیکھ ہی نہیں سکتے |
جو ہمارا خدا بنا ہوا ہے |
معلومات