تمہاری آگ جو باقی رہے گی
ہماری روشنی جلتی رہے گی
ترے پاؤں پڑیں گے جب زمیں پر
زمیں سے خاک ہی اڑتی رہے گی
تم اپنے کام پر ہی دھیان رکھو
یہ دنیا تم سے بس جلتی رہے گی
تمہیں کچھ اس طرح کا خواب دوں گا
تمہاری نیند بھی ڈرتی رہے گی
میں اکثر سوچتا ہوں زندگی بھر
وہ بس انکار ہی کرتی رہے گی
ہمارے نام کی یہ اک عبارت
تری دیوار پر لکھی رہے گی
ہمارے نام کا حرفِ مقدس
وہ اپنے آپ میں پڑھتی رہے گی
سبھی چیزیں فنا ہو جائیں گی پھر
زمیں پر صرف خاموشی رہے گی
تمہاری گفتگو کے پاس آکر
ہماری خامشی جاتی رہے گی
عمر فاروق

3
131
بہت خوب عمر فاروق صاحب!
۔۔۔
تم اپنے کام پر ہی دھیان رکھو
یہ دنیا تم سے بس جلتی رہے گی
۔۔۔

تمہاری گفتگو کے پاس آکر
ہماری خامشی جاتی رہے گی
بہت خوب

دونوں دوستوں کا بے حد شکریہ