Circle Image

Khurram Jawad

@QunootKhurram

لگا ہے گھن دریچے بھی چٹختے ہیں
کبھی جھڑتے کبھی سر کو پٹختے ہیں
بڑا خستہ گھروندا تھا کنارے پر
سمندر میں گرے تنکے ابھرتے ہیں
جلا دے گی خزاں پھر سے بہاروں کو
اداسی سے جلے پتے لٹکتے ہیں

0
42
جب نظر جا ملی کچھ دکھا ہی نہیں
دل ملے جب کہیں تو خطا ہی نہیں
سلسلے جا ملے اس ڈگر پر سبھی
ہم جہاں پر رکے کچھ رکا  ہی نہیں
طاقتوں دولتوں شہرتوں سے بڑی
عاجزی میں کبھی کچھ جھکا ہی نہیں

0
76
مقابل تھے کئی رستے چلیں کس پر کہاں جائیں
نگاہوں کو طلب جن کی نہیں ملتے جہاں جائیں
سفارش کیوں نہیں کرتے اجالوں کی ستاروں سے
کبھی مجھ پر چمک اٹھیں کہیں مجھ میں سماں جائیں
گناہوں سے بھرا دامن خطائیں بھی ہزاروں ہیں
سزا دے دے اسیری کی بنا تیرے کہاں جائیں

0
38
مقابل تھے کئی رستے چلیں کس پر کہاں جائیں
نگاہوں کو طلب جن کی نہیں ملتے جہاں جائیں
سفارش کیوں نہیں کرتے اجالوں کی ستاروں سے
کبھی مجھ پر چمک اٹھیں کہیں مجھ میں سماں جائیں
گناہوں سے بھرا دامن خطائیں بھی ہزاروں ہیں
سزا دے دے اسیری کی بنا تیرے کہاں جائیں

0
47
سمجھ لو محبت کرو گے، مرو گے
مسلسل اگر جو ڈرو گے، مرو گے
نشیلی بہت ہے صنم کی ادا پر
بہک جو گئے تو ادا سے مرو گے
سلیقہ اسے ہے دلوں کو چرا لے
سنو دل بچانا، نہیں تو مرو گے

0
34
سنو تم خفا بھی نہیں ہو جدا ہو
کہاں سے بشر ہو کہاں کے خدا ہو
بڑا ہے سمندر ڈرے تو نہیں ہم
بہے گا سفینہ خدا کی رضا ہو
خرم جواد

0
40
سلیقہ اب نہیں مجھ میں سوالوں کا جوابوں کا
گزر جانا گلی سے بھی ضروری ہے خرابوں کا
کتابیں تو ابھی بھی کچھ ادھوری ہیں زمانوں سے
زمانہ ہی نہیں چلتا کبھی میرے نصابوں کا
ذرا پت جھڑ اترنے کی پڑی ہے رت بکھرنے دو
بہت جلدی ابھی موسم چلے گا پھر گلابوں کا

0
33
محبت کے اصولوں پر صداقت سے اگر چلتے
دغا خود سے نہیں کرتے محبت سے اگر چلتے
بدلتے ہیں سبھی موسم سدا اک رت نہیں رہتی
کبھی رسوا نہیں ہوتے شرافت سے اگر چلتے
نمی ساحل تلک بھی ہے سمندر کے ذخیروں کی
کبھی قدموں تلے پانی ابلتا تھا اگر چلتے

0
59
ملاقاتیں سبھی اپنی مسلسل ہی ختم کر کے
چلے ہو تم جگر پر اب تشدد سا رقم کر کے
سلا دینا اگر جذبے محبت کے جگے دل میں
نبھانی ہے مجھے ہر پل محبت کی قسم کر کے

0
43
محبت کے اصولوں پر صداقت سے اگر چلتے
دغا خود سے نہیں کرتے محبت سے اگر چلتے
بدلتے ہیں سبھی موسم سدا اک رت نہیں رہتی
کبھی رسوا نہیں ہوتے شرافت سے اگر چلتے
خرم جواد

0
38
ساحلوں پر چلے بادلوں سے بہے
پانیوں کا سفر کب رکے کب تھمے
صورتیں رنگتیں سب مجھے جچ گئیں
اک مگر وہ صنم دل ربا ہی رہے
خرم جواد

0
54