تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Khurram Jawad
@QunootKhurram
23 دسمبر
نظم
Khurram Jawad
@QunootKhurram
لگا ہے گھن دریچے بھی چٹختے ہیں
کبھی جھڑتے کبھی سر کو پٹختے ہیں
بڑا خستہ گھروندا تھا کنارے پر
سمندر میں گرے تنکے ابھرتے ہیں
جلا دے گی خزاں پھر سے بہاروں کو
اداسی سے جلے پتے لٹکتے ہیں
مایوس
0
34
8 دسمبر
رباعی
Khurram Jawad
@QunootKhurram
جب نظر جا ملی کچھ دکھا ہی نہیں
دل ملے جب کہیں تو خطا ہی نہیں
سلسلے جا ملے اس ڈگر پر سبھی
ہم جہاں پر رکے کچھ رکا ہی نہیں
طاقتوں دولتوں شہرتوں سے بڑی
عاجزی میں کبھی کچھ جھکا ہی نہیں
جب نظر جا ملی
0
59
7 دسمبر
رباعی
Khurram Jawad
@QunootKhurram
مقابل تھے کئی رستے چلیں کس پر کہاں جائیں
نگاہوں کو طلب جن کی نہیں ملتے جہاں جائیں
سفارش کیوں نہیں کرتے اجالوں کی ستاروں سے
کبھی مجھ پر چمک اٹھیں کہیں مجھ میں سماں جائیں
گناہوں سے بھرا دامن خطائیں بھی ہزاروں ہیں
سزا دے دے اسیری کی بنا تیرے کہاں جائیں
کہاں جائیں
0
33
1 دسمبر
رباعی
Khurram Jawad
@QunootKhurram
مقابل تھے کئی رستے چلیں کس پر کہاں جائیں
نگاہوں کو طلب جن کی نہیں ملتے جہاں جائیں
سفارش کیوں نہیں کرتے اجالوں کی ستاروں سے
کبھی مجھ پر چمک اٹھیں کہیں مجھ میں سماں جائیں
گناہوں سے بھرا دامن خطائیں بھی ہزاروں ہیں
سزا دے دے اسیری کی بنا تیرے کہاں جائیں
کہاں جائیں
0
38
12 اکتوبر
غزل
Khurram Jawad
@QunootKhurram
سمجھ لو محبت کرو گے، مرو گے
مسلسل اگر جو ڈرو گے، مرو گے
نشیلی بہت ہے صنم کی ادا پر
بہک جو گئے تو ادا سے مرو گے
سلیقہ اسے ہے دلوں کو چرا لے
سنو دل بچانا، نہیں تو مرو گے
مرو گے
0
32
11 اکتوبر
قطعہ
Khurram Jawad
@QunootKhurram
سنو تم خفا بھی نہیں ہو جدا ہو
کہاں سے بشر ہو کہاں کے خدا ہو
بڑا ہے سمندر ڈرے تو نہیں ہم
بہے گا سفینہ خدا کی رضا ہو
خرم جواد
جدا ہو
0
38
10 اکتوبر
غزل
Khurram Jawad
@QunootKhurram
سلیقہ اب نہیں مجھ میں سوالوں کا جوابوں کا
گزر جانا گلی سے بھی ضروری ہے خرابوں کا
کتابیں تو ابھی بھی کچھ ادھوری ہیں زمانوں سے
زمانہ ہی نہیں چلتا کبھی میرے نصابوں کا
ذرا پت جھڑ اترنے کی پڑی ہے رت بکھرنے دو
بہت جلدی ابھی موسم چلے گا پھر گلابوں کا
سلیقہ
0
30
10 اکتوبر
غزل
Khurram Jawad
@QunootKhurram
محبت کے اصولوں پر صداقت سے اگر چلتے
دغا خود سے نہیں کرتے محبت سے اگر چلتے
بدلتے ہیں سبھی موسم سدا اک رت نہیں رہتی
کبھی رسوا نہیں ہوتے شرافت سے اگر چلتے
نمی ساحل تلک بھی ہے سمندر کے ذخیروں کی
کبھی قدموں تلے پانی ابلتا تھا اگر چلتے
اگر چلتے
0
35
8 اکتوبر
موزوں
Khurram Jawad
@QunootKhurram
ملاقاتیں سبھی اپنی مسلسل ہی ختم کر کے
چلے ہو تم جگر پر اب تشدد سا رقم کر کے
سلا دینا اگر جذبے محبت کے جگے دل میں
نبھانی ہے مجھے ہر پل محبت کی قسم کر کے
قسم
0
40
8 اکتوبر
قطعہ
Khurram Jawad
@QunootKhurram
محبت کے اصولوں پر صداقت سے اگر چلتے
دغا خود سے نہیں کرتے محبت سے اگر چلتے
بدلتے ہیں سبھی موسم سدا اک رت نہیں رہتی
کبھی رسوا نہیں ہوتے شرافت سے اگر چلتے
خرم جواد
اگر چلتے۔۔۔
0
33
7 اکتوبر
رباعی
Khurram Jawad
@QunootKhurram
ساحلوں پر چلے بادلوں سے بہے
پانیوں کا سفر کب رکے کب تھمے
صورتیں رنگتیں سب مجھے جچ گئیں
اک مگر وہ صنم دل ربا ہی رہے
خرم جواد
مسلسل
0
45
معلومات