تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Asim Munir Aazi
@1
4 اکتوبر
شعر
Asim Munir Aazi
@1
زندگی بوجھ اٹھاتے ہوۓ گزری عاضی
میری آنکھوں کے سبھی خواب ادھورے نکلے
عاصم عاضی
ادھورے خواب
0
44
8 اگست
منقبت
Asim Munir Aazi
@1
عَلم حق اٹھاؤ حُسینی بنو
کہ ظلمت مٹاؤ حُسینی بنو
مقامِ حسینی سمجھتے ہو گر
تو قرآں سناؤ حسینی بنو
نواسہ محمدﷺ چراغِ علیؓ
دلوں میں بساؤ حُسینی بنو
علم حق اٹھاؤ حسینی بنو
1
25
3 جولائی
قطعہ
Asim Munir Aazi
@1
چھپا کے دنیا سے مفلسی کو
شکم پہ پتھر کا ہار ڈالا
یہ خود کشی تو نہیں ہے عاضی
سفید پوشی نے مار ڈالا
عاصم منیر عاضی
سفید پوشی
0
31
8 مئی
غزل
Asim Munir Aazi
@1
85
دھندلا ہی گئی ہے ذات اپنی
کیسے ممکن غم سے نجات اپنی
آشیاں خالی ہی ملا مجھ کو
پھر سناتا کسے میں بات اپنی
زندگی سے سدا رہا شکوہ
دھندلا ہی گئی ہے ذات اپنی
0
25
20 اپریل
نعت
Asim Munir Aazi
@1
بھٹکنے سے ہم کو بچا میرے مالک
محمد کے رستے چلا میرے مالک
دلوں پہ گناہوں کا سایہ ہے چھایا
یہ ظلمت کے پہرے مٹا میرے مالک
بنا ہم کو مسلم تھے جیسے صحابہ
تفرقوں کی نفرت گھٹا میرے مالک
بھٹکنے سے ہم کو بچا میرے مالک
0
26
11 جنوری
غزل
Asim Munir Aazi
@1
مراسم میں ہم نے تجارت نہیں کی
مقاصد کی خاطر محبت نہیں کی
مجسم کی پوجا وطیرہ نہیں ہے
جو نظریں جھکاۓ وہ الفت نہیں کی
ہے ہر رنگ دیکھا زمانے کا ہم نے
ستم بھی سہے ہیں شکایت نہیں کی
فقط داد لینے کی چاہت نہیں کی
0
28
31 دسمبر
شعر
Asim Munir Aazi
@1
تقدیر میں عاضی جب پردیس ہی لکھا ہے
کیا سال بدلنے سے امید لگانی ہے
عاصم منیر عاضی
سال
0
43
30 دسمبر
غزل
Asim Munir Aazi
@1
کہ دل میں محبت کی ہی جستجو ہے
نظر آتی صورت تِری چارسو ہے
بکھرتے ہوں موتی نزاکت سے جیسے
صحیفوں کے جیسی تِری گفتگو ہے
بہاریں ہیں نازاں تبسم پہ تیرے
گلستاں بھی تجھ سا کہاں خوبرو ہے
کہ دل میں محبت کی ہی جستجو ہے
0
69
15 ستمبر
رباعی
Asim Munir Aazi
@1
شہرِ دل کی حکومت ترے نام ہے
تو ہی میری سحر اور ہر شام ہے
مضطرب دل تجھے ڈھونڈے اب چار سو
تو نے ملنا مجھے یار کس بام ہے
ابتدا انتہا عاضی تو ہے مری
تو مرے دل کی دھڑکن کا پیغام ہے
شہرِ دل کی حکومت ترے نام ہے
0
49
11 ستمبر
غزل
Asim Munir Aazi
@1
یہ پیاسِ محبت بجھاؤ صنم
لبوں سے لبوں کو ملاؤ صنم
کہ پردے میں رہنا انوکھا لگے
قبا اب بدن سے ہٹاؤ صنم
میں چوموں تجھے سر سے پاؤں تلک
کبھی باہوں میری تو آؤ صنم
غزل
0
42
29 اگست
شعر
Asim Munir Aazi
@1
تھا اشتیاق تیری محفل میں آتے عاضی
پر جکڑا ہے مجھے ان پاؤں کی بیڑیوں نے
شعر
0
34
26 اگست
شعر
Asim Munir Aazi
@1
کتنے دن جاری رہے گا کھیل عاضی دنیا کا
لوٹ کر سب اس جہاں سے آج یا کل جائیں گے
شعر
0
60
16 اگست
منقبت
Asim Munir Aazi
@1
اتنی کڑی تھی دھوپ کہ بادل ابل پڑے
جینا محال ہو گیا ایسے حصار میں
ٹولہ ستم گروں کا بجانے لگا تھا ساز
دیکھا جو سر شبیر کا خنجر کی دھار میں
کاٹوں گا ہاتھ اس کے جو کیچڑ اچھالے عاضی
دامن کو صاف رکھنا ہے میرے شعار میں
دیکھا جو سر شبیر کا خنجر کی دھار میں
0
223
14 اگست
نظم
Asim Munir Aazi
@1
یہ روشن ستارہ یہ پرچم ہلالی
سدا یہ رہے سب سے اونچا مثالی
کہ چھوڑو بھی تفریق اب یہ لسانی
اگر فصلِ گل ہے یہاں پر اگانی
خدارا مٹاؤ یہ ذہنی غلامی
ملے گا اسے پھر عروجِ دوامی
سلامت رہے پاک دھرتی ہماری
0
93
معلومات