اتنی کڑی تھی دھوپ کہ بادل ابل پڑے |
جینا محال ہو گیا ایسے حصار میں |
ٹولہ ستم گروں کا بجانے لگا تھا ساز |
دیکھا جو سر شبیر کا خنجر کی دھار میں |
کاٹوں گا ہاتھ اس کے جو کیچڑ اچھالے عاضی |
دامن کو صاف رکھنا ہے میرے شعار میں |
عاصم منیر عاضی |
اتنی کڑی تھی دھوپ کہ بادل ابل پڑے |
جینا محال ہو گیا ایسے حصار میں |
ٹولہ ستم گروں کا بجانے لگا تھا ساز |
دیکھا جو سر شبیر کا خنجر کی دھار میں |
کاٹوں گا ہاتھ اس کے جو کیچڑ اچھالے عاضی |
دامن کو صاف رکھنا ہے میرے شعار میں |
عاصم منیر عاضی |
معلومات