شہرِ دل کی حکومت ترے نام ہے
تو ہی میری سحر اور ہر شام ہے
مضطرب دل تجھے ڈھونڈے اب چار سو
تو نے ملنا مجھے یار کس بام ہے
ابتدا انتہا عاضی تو ہے مری
تو مرے دل کی دھڑکن کا پیغام ہے
عاصم منیر عاضی

0
50