Circle Image

Azghan Abdullah

@Azghan

سب ہیں اس شہر میں احسان جتانے والے
اٹھنے والے کو ہیں نیچے سے گرانے والے
زندگی سے نہیں مایوس مگر سوچ میں ہوں
خواب کیوں توڑٹے ہیں خواب دکھانے والے
مدتوں بعد ملا تو میں نے اس سے پوچھا
اب تو کیسا ہے مجھے چھوڑ کے جانے والے

0
1
راز تھا ایک سب رازوں کے بیچ میں
ہو گیا فاش وہ ساروں کے بیچ میں
کچی اینٹوں کے اس گھر کے ہر کمرے میں
خامشی گونجے لاشوں کے بیچ میں
ایک در اِس کا ہے ایک در اُس کا ہے
رہ گیا ہوں میں دروازوں کے بیچ میں

0
2
یہ محبت کی علامت حضورؐ آپ کا نام
ہے غلاموں کی بشارت حضورؐ آپ کا نام
ہم بے کس روتے رہے تھے حضورؐ آپ سے پہلے
ہم پہ یزداں کی عنایت حضورؐ آپ کا نام
آپؐ کا ذکر ازل سے ابد تک رہے آقا
زندہ ہے اور سلامت حضورؐ آپ کا نام

0
2
بحریں بھی نہیں آتیں لکھنا نہیں آتا
اوزان میں شعروں کو بُننا نہیں آتا
اٹھنے کی نہیں طاقت چلنا نہیں آتا
ہم خستہ تنوں کو کچھ کرنا نہیں آتا
اِظہار محبت کا کرنا نہیں آتا
تم سے ہے محبت یہ کہنا نہیں آتا

0
1
ملو گر خواب میں بھی، ہم کو حیرت ہو
یہ پوچھیں، جانِ جاں کیا تم حقیقت ہو؟
سنا ہے کے محبت کا جنم دن ہے
یہ دن تم کو مبارک، تم محبت ہو!
ہو تم وہ دوست، جس کو چاہتے تھے ہم
مگر وہ عشق بھی جس پر ندامت ہو

0
2
جب مرا شہر مصیبت میں گھِرا ہوتا ہے
اک منافق کہیں سجدے میں گِرا ہوتا ہے
جب بھی ظلمات سے بستی اے خدا روتی ہے
عرش پر بیٹھ کے تو دیکھ رہا ہوتا ہے
تیری جنت کا تصور نہیں ممکن اے خدا
سوچنے والوں کے سینے میں خلا ہوتا ہے

0
3
یہاں وہاں سے اُدھر سے گزر گیا پانی
رکا نہیں کہیں بھی بس اتر گیا پانی
پکڑنا چاہا تھا صحرا میں اس نے پانی کو
عجب سراب تھا جانے کدھر گیا پانی
حرم سے لاتے ہیں یہ لوگ تحفہ زم زم کا
دِوانے کو بھی شفایاب کر گیا پانی

0
3
ہائے ظالم ہوں گنہ گار ہوں میں
ہوں گنہ گار، گنہ گار ہوں میں
ہے ندامت مجھے خود پر یا رب
تیری رحمت کا طلب گار ہوں میں
ہم نے دستار اتاری، رکھ دی
چاہے حاکم ہوں ،کہ سردار ہوں میں

0
3