تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Azghan Abdullah
@Azghan
19 اگست 2025
رباعی
Azghan Abdullah
@Azghan
سب ہیں اس شہر میں احسان جتانے والے
اٹھنے والے کو ہیں نیچے سے گرانے والے
زندگی سے نہیں مایوس مگر سوچ میں ہوں
خواب کیوں توڑٹے ہیں خواب دکھانے والے
مدتوں بعد ملا تو میں نے اس سے پوچھا
اب تو کیسا ہے مجھے چھوڑ کے جانے والے
Ghazal
0
1
19 اگست 2025
غزل
Azghan Abdullah
@Azghan
راز تھا ایک سب رازوں کے بیچ میں
ہو گیا فاش وہ ساروں کے بیچ میں
کچی اینٹوں کے اس گھر کے ہر کمرے میں
خامشی گونجے لاشوں کے بیچ میں
ایک در اِس کا ہے ایک در اُس کا ہے
رہ گیا ہوں میں دروازوں کے بیچ میں
Ghazal
0
2
19 اگست 2025
نعت
Azghan Abdullah
@Azghan
یہ محبت کی علامت حضورؐ آپ کا نام
ہے غلاموں کی بشارت حضورؐ آپ کا نام
ہم بے کس روتے رہے تھے حضورؐ آپ سے پہلے
ہم پہ یزداں کی عنایت حضورؐ آپ کا نام
آپؐ کا ذکر ازل سے ابد تک رہے آقا
زندہ ہے اور سلامت حضورؐ آپ کا نام
Naat
0
2
19 اگست 2025
رباعی
Azghan Abdullah
@Azghan
بحریں بھی نہیں آتیں لکھنا نہیں آتا
اوزان میں شعروں کو بُننا نہیں آتا
اٹھنے کی نہیں طاقت چلنا نہیں آتا
ہم خستہ تنوں کو کچھ کرنا نہیں آتا
اِظہار محبت کا کرنا نہیں آتا
تم سے ہے محبت یہ کہنا نہیں آتا
Ghazal
0
1
19 اگست 2025
غزل
Azghan Abdullah
@Azghan
ملو گر خواب میں بھی، ہم کو حیرت ہو
یہ پوچھیں، جانِ جاں کیا تم حقیقت ہو؟
سنا ہے کے محبت کا جنم دن ہے
یہ دن تم کو مبارک، تم محبت ہو!
ہو تم وہ دوست، جس کو چاہتے تھے ہم
مگر وہ عشق بھی جس پر ندامت ہو
Ghazal
0
2
19 اگست 2025
رباعی
Azghan Abdullah
@Azghan
جب مرا شہر مصیبت میں گھِرا ہوتا ہے
اک منافق کہیں سجدے میں گِرا ہوتا ہے
جب بھی ظلمات سے بستی اے خدا روتی ہے
عرش پر بیٹھ کے تو دیکھ رہا ہوتا ہے
تیری جنت کا تصور نہیں ممکن اے خدا
سوچنے والوں کے سینے میں خلا ہوتا ہے
Ghazal
0
3
19 اگست 2025
رباعی
Azghan Abdullah
@Azghan
یہاں وہاں سے اُدھر سے گزر گیا پانی
رکا نہیں کہیں بھی بس اتر گیا پانی
پکڑنا چاہا تھا صحرا میں اس نے پانی کو
عجب سراب تھا جانے کدھر گیا پانی
حرم سے لاتے ہیں یہ لوگ تحفہ زم زم کا
دِوانے کو بھی شفایاب کر گیا پانی
Ghazal
0
3
11 مئی 2025
غزل
Azghan Abdullah
@Azghan
ہائے ظالم ہوں گنہ گار ہوں میں
ہوں گنہ گار، گنہ گار ہوں میں
ہے ندامت مجھے خود پر یا رب
تیری رحمت کا طلب گار ہوں میں
ہم نے دستار اتاری، رکھ دی
چاہے حاکم ہوں ،کہ سردار ہوں میں
ghazal
0
3
معلومات