Circle Image

Ahmadkushavi

@Ahmadkushavi

عالمِ ذی شان رخصت ہو گیا
سہ ریا کی شان رخصت ہو گیا
ہر طرف آہ و بکا کیوں شور ہے
ماہ سا مہمان رخصت ہو گیا
جامعہ کے بام و دَر پر خامشی
چُست اک دربان رخصت ہو گیا

3
شفیق اپنا گیا امروز دل سب کا کبیدہ ہے
بڑا چھوٹا بزرگ و خورد ہر اک آب دیدہ ہے
پسر دختر بہن احفاد بیوی اور بھتیجے بھی
یہاں ہیں ڈھونڈتے اس کو مگر وہ تو پریدہ ہے
کوئی کچھ بھی کہے کہتا رہے پر اپنا دل احمد
مسلسل ہے یہی کہتا کہ وہ تو برگزیدہ ہے

0
25
نور عالم خلیلُ الْاَ مِینِی گئے
ابرِغم، بر اُفُق مےکدہ چھاگئے
پینے والے مکمل جو مدہوش تھے
دفعتاً چونک کر ہوش میں آگئے
صاف، پیمانۂ چشمِ رندان میں
نقشِ ساقی ابھرتے، ہیں دیکھے گئے

0
87
آباد رہے یہ دھرتی پر برباد کرے شیطانوں کو
جیسا کہ کبھی برباد کیاتھا گوری چمڑی والوں کو
اے اہلِ وطن اب اٹھ جاؤ ہے وقت نہیں سستانے کا
محمود وُ قاسم کو ڈھونڈو پھر چھین لیں وہ ایوانوں کو

0
43
مےکدہ غم کدے سے بدل پھر گیا
جام میرا مرے ہاتھ سے گر گیا
رند خاموش ہیں غم سے بےحال ہیں
آج پھر ایک ساقی سفر پر گیا

0
61
سب رند پوچھتے ہیں یہ گر گر کے بار بار
آدھی پلا کے ہم کو کدھر وہ چلا گیا
محفل ابھی جمی ہی تھی پل میں یہ کیا ہوا
چھلکا کے جام تھوڑا سا کیوں وہ چلا گیا
جام و سبو ہیں خالی ہے ویران میکدہ
بھرتا تھا جو شراب کہاں وہ چلا گیا

0
66
کبھی غَزَّہ سے ہرگز نا ہٹیں گے
فلسطینی فَلَسْطِیں میں رہیں گے
اگر تم جان لوگے جان دیں گے
مگر اقصا کا سودا نا کریں گے
جٹا لو ظالموں کو ہر طرف سے
نہیں قوت سے ان کی ہم ڈریں گے

0
81
شریروں کی شرارت سے خدا ہم کو بچالینا
لگا کر گھات جب بیٹھیں ہمیں ان سے بچالینا
کریں تدبیر مل کر یا اکیلے ہی اکیلے وہ
بہ ہر صورت ہمیں سازش سے تو ان کی بچالینا

0
45
شمسُل رحماں فاروقی
کامل فاضل فاروقی
اپنے فن میں ماہر تھے
شاعر ناقد فاروقی

85
شریرو تم بلا لو آندھیوں طوفاں ہواؤں کو
نہیں کَرْسَکْتے مدھم مل کے تم رب کے چراغوں کو
اگر چمگادڑوں کی ذُرِّیَتْ مل کر کرے کوشش
نہیں پھربھی بجھا سکتی ہے سورج کی شعاعوں کو
احمد حفیظ کُسہاوی

1
133
موسمِ بہار ہے
پیار کر لیا کرو
اب خزاں گزر گئی
پیرہن نیا کرو
موسمِ خلیل ہے
نحر کر لیا کرو

1
145