Circle Image

عبالرحیم ایداتؔ

@Abdulraheem

آندھی ایسی کیا چلی، ابواب اڑنے لگ گئے
گھر کے جتنے بھی تھےسب احباب اڑنے لگ گئے
جو لکیریں کاغذوں میں بھاری تھیں وہ بچ گئیں
آندھی میں سب نقطے اور اعراب اڑنے لگ گئے
اس قدر وحشی نہ جانے وہ کہاں سے لائے تھے
بیلوں کے ٹھڈوں سے تو قصاب اڑنے لگ گئے

12
اب نہیں چاہیے ترا دل, اسے اپنے پاس رکھ
جا کے اُدھر تو اپنے اُن بکروں کے آگے گھاس رکھ
اوڑھ کے جو ہو جائے اوجھل تو نگاہِ غیر سے
یار تو اپنے کپروں میں ایسا کوئی لباس رکھ
پانی تو اب پلا دے مہمان ہوں آج تیرے گھر
میرے کہے بغیر تو شربتوں کے گلاس رکھ

0
14
مرا بھی جام کا برتن کبھی بھرے ساقی
اسیر اپنی محبت میں پھر کرے ساقی
پلا وہ جام جو لبریز ہو شجاعت سے
جو پی کے مجھ سے تو شیطاں بھی پھر ڈرے ساقی
تو جام مجھ کو پلاتا ہے تڑپا تڑپا کے
ذرا کشادہ دلی سے پلا ارے ساقی

0
11
پیار سے بات ہم سے کِیا کیجیے
'آئیے نا۔۔۔ ، بیٹھیے نا۔۔۔' کَہا کیجیے
کیا فقط ہم ہی غزلیں لکھیں آپ کو؟
آپ بھی ہم کو غزلیں لکھا کیجیے
ایسے ہی سب کو دل بانٹ دیتے ہیں آپ
بانٹنے سے پہل دل گِنا کیجیے

0
9
بہتر نہیں تو دل کو یوں ویران چھوڑ دے
جانے سے پہلے اپنا تو سامان چھوڑ دے
ہم تیرے حسن پر ہی غزل کیوں کہیں بھلا؟
اس جرم پر نہ ہم سے لے چالان، چھوڑدے
پہناتا ہے تو سب کو میاں جھوٹی ٹوپیاں
بس کر جا ٹوپیوں کی یہ دوکان چھوڑ دے

0
8
اس میم نے بہت کر رکھا ہے ناک میں دم
ہر فرد کی زباں پر ہے "چیں تپاک ڈم ڈم"
چیں سے نکل کے پاکستاں تک برات جائے
ہم سب کا اک ہی مقصد ہے: چیں تَ پاک ڈم ڈم
تو چینی ہے میں پاکستانی تو کیا ہوا پھر؟
ہم چیں سے پاک تک شادی میں کریں گے ڈم ڈم

0
12
مجھ کو کرے گا اب بھرتی ہسپتال تُو؟
کیا ہو گیا ہے چیک کر میرا یہ حال تُو
تجھ کو پھسانے کی خاطر جو بچھاتا ہوں
وہ سارے توڑ دیتا ہے میرے جال تُو
اب تجھ کو دیکھتے ہی منہ سے نکلتا ہے
"جل تُو، جلال تُو، اس آفت کو ٹال تُو"

0
18
مسلمانوں کرو اپنے دلوں میں رب کا ڈر پیدا
یہ دل بجھ جائیں گے تو پھر نہ ہوگا کچھ اثر پیدا
ہزاروں سال دیتا ہے پیامِ حق ولی اللہ
بڑی مشکل سے ہوتا ہے بجھے دل میں شرر پیدا

13
سنا ہے شاعروں کو سب اچھل کے دیکھتے ہیں
سو ہم بھی شاعروں کے ہاں ٹہل کے دیکھتے ہیں
اُدھر تو دیکھو! اُدھر لوگ رو رہے ہیں جناب
کیا ہوا ہے چلو آگے چل کے دیکھتے ہیں
"ہمارے شعر یہاں کوئی سنتا ہی نہیں ہے
کیو نہ پھر یہاں سے ہم نکل کے دیکھتے ہیں!

13
سنا ہے شاعروں کو سب اچھل کے دیکھتے ہیں
سو ہم بھی شاعروں کے ہاں ٹہل کے دیکھتے ہیں
اُدھر تو دیکھو! اُدھر لوگ رو رہے ہیں جناب
کیا ہوا ہے چلو آگے چل کے دیکھتے ہیں
"ہمارے شعر یہاں کوئی سنتا ہی نہیں ہے
کیو نہ پھر یہاں سے ہم نکل کے دیکھتے ہیں!

14