مرا بھی جام کا برتن کبھی بھرے ساقی
اسیر اپنی محبت میں پھر کرے ساقی
پلا وہ جام جو لبریز ہو شجاعت سے
جو پی کے مجھ سے تو شیطاں بھی پھر ڈرے ساقی
تو جام مجھ کو پلاتا ہے تڑپا تڑپا کے
ذرا کشادہ دلی سے پلا ارے ساقی
یہ کیرے بیچ سے پورا پی جاتے ہیں شربت
ادھر سے ان کو ذرا کر تو اب پرے ساقی
فقط مجھے ہی پلا جام تو کہیں مت جا
اگر کہیں کوئی مرتا ہے تو مرے ساقی

0
11