ادباء کا تعارفی سلسلہ
تعارف:
محترمہ صاعقہ علی نوری
احباب حوصلین السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ادباء کے تعارفی سلسلے میں جس شخصیت کا تعارف پیش کرنے والے ہیں وہ بہت ہی اچھے اخلاق کی مالکہ ہیں آپ بہت اچھی شاعری کرتی ہیں اور سب سے بڑھ کر فیسبک مشہور ادبی گروپ ماہنامہ بزم اردو ادب کی سینئر ایڈمن بھی ہیں اور نعتیہ طرحی مشاعرہ کرواتی ہیں جس میں بہت ہی اچھے شعراء کرام کا کلام پڑھنے کو ملتا ہے اور بزم اردو ادب کی طرف سے آپکو بطور بہترین ایڈمن کی سند سے بھی نوازا جا چکا ہے..
اور محترم حوصلین سب سے بڑھ کر ہماری محترمہ حوصلہ افزائی ٹیم کی ممبر رہ چکی ہیں جن کے ساتھ ہمیں کام کر کے بہت مزہ آیا اور شکر گزار ہیں ہم ان کے انہوں نے اپنا قیمتی وقت حوصلہ کودیا...
آپ کی تحاریر ماہنامہ اوج۔ بزمِ اردو ادب۔ بچوں کے رسائل اور ڈیلی کشمیر میں بھی آپ کا لکھا شائع ہوا ہے۔ آپ کی تصانیف ابھی تک منظر عام پر نہیں آئیں۔۔ البتہ ایک منظوم کتاب اور دو ناولز پر کام کر رہی ہیں. ہماری نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں...
آپ اپنے نام کے بارے میں کہتی ہیں...
صاعقہ نام ہماری اکلوتی پھپھو جان نے رکھا۔ ۔تخلص صاعقہ کرتے تھے۔۔پر اب نوری بھی کرتے ہیں۔ صاعقہ تخلص کی وجہ یہ کہ ہمارے نام کی کوئی شاعرہ نہیں ہیں۔ تو تاریخ پہ احسان کرنے کی ٹھانی ہے۔۔
میں تاریخ پہ احسان کروں گی
اپنا نام اسے دان کروں گی
(صاعقہ علی نوری)
آپ 27جولائی۔ 1998۔ میں پیدا ہوئیں..
آپ کے والد محترم کا نام چوہدری محمد علی بھٹی ہے۔
اپنے والدین کو خراج تحیسن پیش کرتے ہوئے کہتی ہیں..
پاپا جی بہت اصول پسند انسان ہیں۔۔ جھوٹ سے سخت نفرت کرتے ہیں۔ اور دھوکہ بازی سے بچنے کی تلقین کرتے ہیں۔۔ ہم نے ہمیشہ انھیں اپنے وعدے پورے کرتے دیکھا ہے۔ اور امی نہایت شفیق کم گو اور بہت بہترین خاتون ہیں۔ وہ عام ماؤں کی طرح بچوں پہ ہاتھ نہیں اٹھاتیں۔ ہمیں بہت پسند ہے ان کی یہ عادت۔
ہمیں امی پاپا نے ہمیشہ عاجزی سکھائی ہے۔۔
اپنے اساتذہ کے بارے میں محترمہ کہتی ہیں..
سب سے پہلا استاد ماں کے علاوہ اور کون ہو سکتا ہے۔۔ ہماری امی ایک بہترین استاذ ہیں۔ ہم نے ان سے نرم دلی۔ کم گوئی اور شیریں لب و لہجہ سیکھا۔۔ بے شک وہ لاجواب ہیں۔ صورت و سیرت میں اپنی مثال آپ ہیں۔
کالج ٹیچر سر naqash صاحب کی نصیحت ہم ہمیشہ یاد رکھتے ہیں۔۔ انھوں نے کہا تھا : کامیابی پانے کے لیے کبھی شارٹ کٹ استعمال نہیں کرنا۔ اور فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا۔پھر اپنے فیصلے کے نتیجے کو بھی قبول کرنا۔
اپنی تعلیم اور مشاغل کے بارے میں کہتی ہیں...
تعلیم آئی کام ۔۔آگے پڑھنے کا بھی ارادہ ہے اب۔ ہمیں شاعری لکھنا پڑھنا سننا بہت پسند ہے۔کتابیں پڑھنے کا بھی شوق ہے۔ اس کے علاوہ خاموشی اور تنہائی کے ساتھ پہاڑوں کو دیکھنا بہت پسند ہے۔ مشاغل کی وجہ بس طبیعت اس طرف مائل ہے تو یہ مشاغل ہیں۔
اعلی کارکردگی پر ملنے والی شاباشی اور اسناد کے بارے میں کہتی ہیں کہ..
والدین اور اساتذہ کی طرف سے شاباشی ہر کوشش پر ملتی ہے اس کے علاوہ مختلف مقابلوں میں اسناد بھی ملی ہیں۔ اور پسندیدگی کے ساتھ ساتھ شاباشی بھی۔
آپ اپنے پسندیدہ موضوعات کے بارے میں کہتی ہیں..
ہمیں شام۔ تنہائی۔ قدرتی مناظر اور حالاتِ زمانہ پر لکھنا اچھا لگتا ہے۔۔
قدرت/فطرت ایک ایسا موضوع ہے جس پر ہر فرد بہت کچھ کہہ سکتا ہے۔ اور خوبصورت انداز میں۔ ایسے ہی معاشرتی رویوں پر بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے ۔ انسان کا مشاہدہ جتنا وسیع ہو گا اس کے کلام میں اتنی ہی پختگی اور فصاحت آئے گی۔۔
محترمہ کی دوستوں کی دنیا...
ہمارے دوست بہت کم ہیں۔ بچپن کے دوست بھی ساتھ نہیں ہیں ۔ محمد فائز المرام بہترین احباب میں سے ایک ہیں۔ایسے ہی مصعب شاہین۔ ثریا صدیق۔ دائم اعوان اور سب سے اہم اسمارہ خان۔۔ سوشل میڈیا سے ملنے والی ایک بہترین سہیلی۔۔ جو ہم سے اور ہم ان سے بہت محبت کرتے ہیں..
آپ ازدواجی زندگی ابھی شروع نہیں ہوئی۔ تو اس بارے میں آپ کچھ بھی لکھنے سے قاصر ہیں۔
آپ اپنی موجودہ مصروفیت اور مستقبل کے بارے میں کہتی ہیں...
فی الحال تو پڑھنا لکھنا ہی ہے۔۔ مستقبل قریب میں ادب کے ساتھ ساتھ مزید پڑھائی اور نئی زندگی کی ابتدا کا منصوبہ زیرِ غور ہے۔
صاعقہ صاحبہ اپنی تخلیقات کے بارے میں کہتی ہیں...
تحاریر کی تعداد تو یاد نہیں۔۔ ماہنامہ اوج۔ بزمِ اردو ادب۔ بچوں کے رسائل اور ڈیلی کشمیر میں بھی ہمارا لکھا شائع ہوا ہے۔ تصانیف ابھی تک منظر عام پر نہیں آئیں۔۔ البتہ ایک منظوم کتاب اور دو ناولز پر کام کر رہے ہیں ہم۔
آپ اپنی پسندیدہ کتابوں اور پسندیدہ لکھاریوں کے بارے میں کہتی ہیں...
ہمیں اچھا لکھنے والے سبھی پسند ہیں۔ کتاب چاہے جتنی بھی خشک ہو۔رویوں جیسی نہیں ہوتی۔ ہمیں بچوں کا ادب زیادہ پسند ہے۔ اور اس لحاظ سے محمد فائز المرام ۔اے حمید۔ محمد عرفان رامے۔ اشتیاق احمد ۔ بہت پسند ہیں۔ ان سب کا انداز لاجواب ہے۔
اپنے پڑھنے والوں کو پیغام دیتے ہوئے محترمہ کہتی ہیں...
کوشش جاری رکھیں۔ تھوڑا تھوڑا مل کر ہی بہت سارا بنتا ہے۔
حوصلہ کے بارے میں محترمہ صاعقہ کہتی ہیں..
حوصلہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ادب و ادیب کا بھرپور ساتھ دیا جاتا ہے۔ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ اللہ پاک اس سے جڑے تمام لوگوں پر اپنی رحمتیں نازل فرمائیں۔۔آمین ثم آمین۔۔
ان شاءاللہ۔ ضرور ہم ہر وقت حوصلہ کے ساتھ ہیں.
معلومات