Circle Image

muhammad masood anwar

@masood

وہ جو آنکھوں سے گرے آنسو دو، کہیں داماں میں جو سما گئے
تِرے ہجر میں وہ جو حال تھا، وہ یوں سادگی میں بتا گئے
جہاں میں ترے جہاں بھی گئے، کہیں پر نہ پھر یہ سکوں ملا
ترے کوچے سے کہیں گزرے جو، تو سکوں وہ تب سے گنوا گئے
وہ جو جیتے جی تو ملے نہیں انھیں غمِ دوراں کوئی نہیں
کہیں ایک دن گئے قبر پر، وہ گُلوں سے قبر سجا گئے

0
40
تیری اِک جُنبش بھی اِک ادا بن جاتی ہے
میری اِک اُف بھی ایک سزا بن جاتی ہے
چھوٹی چھوٹی نیکی کو حقیر نہ جانو کبھی
چھوٹی سی اِک نیکی جو جزا بن جاتی ہے
مانگنے والے رکھ اللّہ پر کامل ایماں
مُنہ سے نکلی ہر بات دُعا بن جاتی ہے

0
22
میرا دل ہے بڑا بے قرار
دل کرتا ہے ملنے کو یار
کوئی حیلہ نہیں چلے گا
ملنے کے ہیں طریقے ہزار
تھوڑا وقت نکال کے آج
اب آ جا تو ندی کے پار

0
24
ہم ہیں زندہ یار سہارے
ہم کو آ ملو یار پیارے
جب بھی ہم ملے دونوں کہیں پر
ملتے ہم تھے نہر کنارے
آ جا پھر تو اُسی لبِ نہر
تجھ کو تیرا یار پُکارے

0
21
غزل:
دُنیا میں کیسے کیسے انسان ہوتے ہیں
انسانیت پہ جن کے احسان ہوتے ہیں
کچھ کارناموں سے ہوتا ہے جو نام اِک
وہ لوگ قوموں کی اِک پہچان ہوتے ہیں
اپنے ارادوں کی خاطر وہ یوں ڈٹتے ہیں

41
درد دل کا تو کم نہیں ہوتا
تم ہو جب پاس غم نہیں ہوتا
جب یہ دل ڈھوبتا ہے پہلو میں
جسم میں میرے دم نہیں ہوتا
دیکھنے میں تو ٹھیک لگتا ہوں
جیسے مجھ کو ورم نہیں ہوتا

0
67