تیری اِک جُنبش بھی اِک ادا بن جاتی ہے
میری اِک اُف بھی ایک سزا بن جاتی ہے
چھوٹی چھوٹی نیکی کو حقیر نہ جانو کبھی
چھوٹی سی اِک نیکی جو جزا بن جاتی ہے
مانگنے والے رکھ اللّہ پر کامل ایماں
مُنہ سے نکلی ہر بات دُعا بن جاتی ہے
مِرے دردِ دل کو دوا سے افاقہ نہیں ہوتا
تیرے ہاتھوں کی ہر شے شفا بن جاتی ہے
ضعفِ دل اتنا بڑھ چُکا مسعوؔد مِرا
لہجے کی سختی مُجھ پہ جفا بن جاتی ہے

0
22