Circle Image

درویش

@Darwaish

زندگانی کے دکھ بتائیں کیا
بدگمانی کے دکھ بتائیں کیا
سامنے بیٹھا ہو رقیب اگر
میزبانی کے دکھ بتائیں کیا
جس نے چاہا اسی نے نوچ لیا
ہم جوانی کے دکھ بتائیں کیا

0
31
نام شہرت نا ہی عزت چاہیے
مجھکو اس دنیا سے رُخصت چاہیے
کشتی میری ساحلوں پر ڈوبی ہے
میرے جیسی کس کو قسمت چاہیے
دیکھ جس کو آنکھیں ویراں ہوگئیں
مجھکو ان خوابوں کی قیمت چاہیے

0
136
غمِ دنیا سے گھبرا کر دلِ ناشاد روتا ہے
کہ جیسے یادِ شیریں میں کوئی فرہاد روتا ہے
مری پرواز سے پہلے مرے پر نوچ لیتا ہے
مگر جب قید کرتا ہے تو خود صیّاد روتا ہے
سبھی کے شعر پر وہ بس فقط اک واہ کرتا ہے
جو میرے شعر ہے سنتا تو کیوں نَقّاد روتا ہے

0
161
زندگی یہ نامکمل گزری ہے
خواہشیں ساری ادھوری رہ گئیں
ہم گلہ بھی تجھ سے آخر کیا کریں
رنجشیں ساری ادھوری رہ گئیں
تو نے چھوڑا لاکے ایسے موڑ پر
چاہتیں ساری ادھوری رہ گئیں

0
332
منسوب مجھ سے سارے فسانے اداس ہیں
غم زندگی کے اب تو اُٹھانے اداس ہیں
بچپن نگل لیا مرا فکرِ معاش نے
برسوں کے بچھڑے یار منانے اداس ہیں
ذکرِ شبِ وصال سے دہشت زدہ ہے دل
ہیں ہجر کے دن اور زمانے اداس ہیں

0
67
سننےکا وقت ہے نہ بتانے کا وقت ہے
روٹھا ہوا ہے یار منانے کا وقت ہے
یہ نیند میری آنکھ سے روٹھی ہوئی ہے کیوں
اب مجھکو تیرے خواب دکھانے کا وقت ہے
کب سے تھا انتظار ترا کہہ دیا مجھے
مجھ سے نہ اب یہ آس لگانے کا وقت ہے

0
186