22 مارچ، 2015
فہرست اسباق | اسباق کا خاکہ | |
پیش لفظ | اسباق کا ماخذ | |
سبق ۔۱ | ابتدائیہ؛ مضامین کی ضرورت اور مقاصد؛ مضامین کی ترتیب اور بیان کی تفصیل؛ چند ضروری اصطلاحات | |
سبق ۔۲ | غزل اور اس کی بنیادی اصطلاحات؛ عروض کی بنیادی باتیں؛ آوازوں کی ادائیگی کے نظام؛ وزن، بحر، تقطیع پر ابتدائی گفتگو | |
سبق ۔۳ | آوازوں کے نظاموں کی چند تفصیلات؛ آوازوں کی ادائیگی کا عروضی نظام؛ چند سوالات | |
سبق ۔۴ | حرفِ علت اور حرف صحیح؛ سبق ۳ کے سوالوں کے جوابات؛ کیا شاعری کے لئے علم عروض جاننا ضروری ہے؟ وزن کس کو کہتے ہیں؟ | |
سبق ۔۵ | بحر کس چیز کا نام ہے؟ اردو شاعری میں اس کا کیا مقام ہے؟ بحر کے اجزائے ترکیبی؛ اردو شاعری میں کتنی بحریں استعمال ہوتی ہیں؟ ان کے نام اور اجزا؟ اردو میں مستعمل بحریں؛ زحاف اور اس کے چند اصول؛ زحاف کی مثالیں؛ وزن اور بحر میں فرق | |
سبق ۔۶ | تقطیع کے بنیادی اصول؛ تقطیع ملفوظی ہوتی ہے مکتوبی نہیں؛ دو چشمی ھ یا ہائے مخلوط؛ نون کی مختلف صورتیں | |
سبق ۔۷ | تقطیع کے بنیادی اصول؛ نون معلّن جو ترکیب میں نون غنہ کی شکل اختیار کر لے؛ واو معدولہ؛ یائے مخلوط؛ تنوین؛ حروف ملفوظہ غیر مکتوبہ؛ مشدد حروف؛ یائے اضافت؛ واوِ علت؛ مصرع کے آخر کا ساکن حرف | |
سبق ۔۸ | تقطیع کے مزید چند اصول؛ اسقاطِ حروف؛ مخلوط حروف؛ الفِ وصل؛ تنوین فتحی | |
سبق ۔۹ | صرفی وزن یا عروضی وزن، عروضی وزن کی مثالیں | |
سبق ۔۱۰ | تقطیع بیان کرنے کا طریقہ؛ بحرِ متقارب؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۱ | بحرِ متدارک؛ زحافات؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۲ | بحرِ رمل؛ زحافات؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۳ | بحر ہزج؛ زحافات؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۴ | بحر کامل؛ زحافات؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۵ | بحر رجز؛ زحافات؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۶ | بحر بسیط؛ زحافات؛ مثالیں؛ بحر مدید؛ زحافات؛ مثالیں؛ بحر طویل؛ زحافات؛ مثالیں؛ | |
سبق ۔۱۷ | بحر مضارع؛ زحافات؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۸ | بحر مجتث؛ زحافات؛ مثالیں؛ بحر جدید؛ زحافات؛ مثالیں؛ بحر وافر؛ مثالیں؛ بحر مقتضب؛ مثالیں | |
سبق ۔۱۹ | بحر خفیف؛ زحافات؛ مثالیں؛ بحر سریع؛ زحافات؛ مثالیں؛ بحر منسرح؛ زحافات؛ مثالیں؛ | |
سبق ۔۲۰ | علم قافیہ؛ قافیہ کب قائم ہوتا ہے؟ قافیہ کی شرائط اور تفصیلات؛ حروفِ قافیہ؛ قافیہ کے عیوب؛ اختتامیہ |
معلومات