اگر وہ کہہ دے حبیب کر لوں۔ |
اسے ہی اپنا نصیب کر لوں۔ |
قریب اتنا رہوں میں اس کے |
کہ دل کی حالت عجیب کر لوں۔ |
بنا کہ اپنا وجود بیمار |
اس کو اپنا طبیب کر لوں۔ |
اسے ہی چاہوں میں تا عمر اب |
سبھی کو باقی رقیب کر لوں۔ |
لکھوں میں اس پر کتاب ایسی |
کہ تن ہی سارا ادیب کر لوں۔ |
معلومات