Circle Image

انور رضوی

@Anwerrizvi

ظلمتوں میں چراغ روشن ہیں
چاند تاروں کی روشنی ہیں حسین
اولیا جن کو پیشوا مانیں
سارے ولیوں کی بندگی ہیں حسین
دے دیا سر بچا گئے دیں کو
سارے نبیوں کی زندگی ہیں حسین

0
90
جس کو چاہیں وہ ملا کرتے نہیں ہیں ہائے
جانے کیوں لوگ وفا کرتے نہیں ہیں ہائے
سنتے آئے ہیں بدل دیتی ہے قسمت بھی دعا
کیوں وہ ملنے کی دعا کرتے نہیں ہیں ہائے
ختم شکوے بھی ہوئے پھر ہے تغافل کیسا
اب وہ کیوں رسمِ وفا کرتے نہیں ہیں ہائے

0
155
اے نجومی مرا حساب لگا
ہجر کے سال کب ختم ہوں گے
جان چھوٹے گی کب نحوست سے
اور کتنے ابھی ستم ہوں گے

0
167
جانے والے کو بھول جاتے ہیں
رسمِ دنیا عجیب ہے لوگو !
کیا بھلانا اسے بھی ممکن ہے؟
وہ جو دل کے قریب ہے لوگو !

0
72
خزاں رسیدہ سے پتے ہرے نہ ہو پائے
کبھی وصال کے پھر سلسلے نہ ہو پائے
یہ اور بات کہ وہ بے رخی پہ پچھتایا
مگر ختم بھی کبھی فاصلے نہ ہو پائے

0
87
تری ہنسی میں مرا غم چھپا ہوا ہے ابھی
مجھے خبر ہے ترا دل دکھا ہوا ہے ابھی
میں منتظر ہوں تری دید کا مرے پیتم
تو لوٹ آ کہ مرا در کھلا ہوا ہے ابھی

0
86
یہ مری زیست میں تنہائی کے جو سائے ہیں
بے وفا تیری جدائی کے سبب آئے ہیں
پیار مانگا تھا مِلا تیر عداوت کا مجھے
تو نے کیوں میری محبت پہ ستم ڈھائے ہیں
پھول گلشن کے مرے تو نے جو مہکائے تھے
تیرے جانے کے سبب آج وہ مرجھائے ہیں

0
94
جب بچھڑنا تھا دِل مِلے کیوں تھے
مجھ سے منسوب تم ہوئے کیوں تھے
موج آئی نہ جب لبِ ساحل
ریت پر نام پھر مٹے کیوں تھے
کس کا تھا انتظار کچھ تو کہو
دیر تک دھوپ میں کھڑے کیوں تھے

0
164