جب بچھڑنا تھا دِل مِلے کیوں تھے
مجھ سے منسوب تم ہوئے کیوں تھے
موج آئی نہ جب لبِ ساحل
ریت پر نام پھر مٹے کیوں تھے
کس کا تھا انتظار کچھ تو کہو
دیر تک دھوپ میں کھڑے کیوں تھے
جب وفا کا سوال میں نے کیا
اس گھڑی لب ترے سِلے کیوں تھے
ترکِ الفت خوشی سے تم نے کِیا
آنکھ سے اشک پھر بہے کیوں تھے
پھول ہی پھول تھے تری راہ میں
پیر میں آبلے پڑے کیوں تھے
عشق کا روگ کیوں لگا انور
راہِ پُر خار پر چلے کیوں تھے

0
164