| خزاں رسیدہ سے پتے ہرے نہ ہو پائے |
| کبھی وصال کے پھر سلسلے نہ ہو پائے |
| یہ اور بات کہ وہ بے رخی پہ پچھتایا |
| مگر ختم بھی کبھی فاصلے نہ ہو پائے |
| خزاں رسیدہ سے پتے ہرے نہ ہو پائے |
| کبھی وصال کے پھر سلسلے نہ ہو پائے |
| یہ اور بات کہ وہ بے رخی پہ پچھتایا |
| مگر ختم بھی کبھی فاصلے نہ ہو پائے |
معلومات