Circle Image

میر آتش

@meer.aatish

بس شاعری میں آغاز کر رہا ہوں۔

غلطی سے اتار دیا اب کوشش کر رہا ہوں لیکن سمجھ نہیں آرہا کہ کیسے ہٹا دیں اسکو

0
27
یہ لوگ کیا کیا بتا رہیں ہیں
کہ اپنی خصلت دکھا رہیں ہیں
کئے پہ اپنے بے حس ہوں جیسے
یہ کام اپنے چھپا رہیں ہیں
ہوئے جو سرزد گناہ مجھ سے
بڑا چڑھا کر بتا رہیں ہیں

16
یہ اتنی لاشیں پڑیں زمیں پر، خیال تم کو ذرا نہیں ہے
‌کہ دشت پیاسا حسیں گلوں کے لہو سے اب تک بھرا نہیں ہے
‌ستم جو ڈھائے طرح طرح کے، ڈگر ڈگر میں نگر نگر میں
‌ یہ شہر ویراں، مکان کھنڈر مرا ابھی تک گرا نہیں ہے
‌یہ خون ناحق بہا بہا کر بھرے ہوئے ہیں مزار کتنے
‌ لہو یہ کتنا ابھی بہے گا یا دل ابھی تک بھرا نہیں ہے

21
مری کیا خطا تھی تجھے پیار کر کے
مرے دل کو خنجر تہ تلوار کر کے
نبھا گر نہ سکتے تو وعدے کہاں کے
ستم یوں جو ڈھائے جگر پار کر کے
بجھا دل کا روزن، ہوا ہے بسیرا
کہیں ہیں سویرا کہیں مار کر کے

17
خدایا! دلوں کو سعادت عطا کر
زباں کو ہماری صداقت عطا کر
جفا ہو رہیں ہیں سدا سے جہاں میں
فلسطیں زمیں کو عدالت عطا کر
جہالت سے بھر کے ہے پورا یہ عالم
سمجھ دے کہ ایسی ہدایت عطا کر

21