خدایا! دلوں کو سعادت عطا کر
زباں کو ہماری صداقت عطا کر
جفا ہو رہیں ہیں سدا سے جہاں میں
فلسطیں زمیں کو عدالت عطا کر
جہالت سے بھر کے ہے پورا یہ عالم
سمجھ دے کہ ایسی ہدایت عطا کر
محبت کی لذت سے محروم ہیں ہم
دھلا کر دلوں کو نفاست عطا کر
دعا گو میں رب سے، اے آتشؔ سنا کیا
جہاں کو وفائی نظامت عطا کر
. میرآتشؔ

21