تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Shah Meer Khan
@SmkBhagalpuria0003
بیچھڑ کے تم سے رویا تو بہت ہوں ہاں چین سے تب سویا تو بہت ہوں
27 اگست 2020
موزوں
Shah Meer Khan
@SmkBhagalpuria0003
وہ جھوٹی تعریف کے قصے ختم نہیں ہوتے
بے حد شیریں لوگ بھی یار ہضم نہیں ہوتے
دائیں بائیں کا جو فرشتہ ہے لکھ رہا ہے سب
اور ہم سمجھے ہیں یہ گناہ رقم نہیں ہوتے
جانو بابو کی ہے صدی ہے پریم بھی وقتی
اب اے جی او جی لو سنو جی صنم نہیں ہوتے
غزل: نہیں ہوتے
2
1
206
24 ستمبر 2020
موزوں
Shah Meer Khan
@SmkBhagalpuria0003
سچے بھی جھوٹے بھی یہ رشتے بنانے کے لیے
جان لگتی ہے میاں اُن کو نبھانے کے لیے
مے بھی کیا شہ ہے تری یاد بڑھا دیتی ہے
جبکہ پیتے ہیں تری یاد بھلانے کے لیے
حالِ دل تم تو یہ صورت سے سمجھ سکتی تھیں
میرے لب ہنس پڑے تھے یار زمانے کے لیے
غزل : کے لیے
1
91
27 اگست 2020
موزوں
Shah Meer Khan
@SmkBhagalpuria0003
تیرے وعدوں کا زہر قطرے قطرے
پیتے ہیں شام و سحر قطرے قطرے
لیتے ہیں جان میری قطرے قطرے
ڈھاتے ہیں دل پہ قہر قطرے قطرے
اب کے ممکن نہیں ہے بچنا شاید
روحوں جسموں کا ہجر قطرے قطرے
غزل: قطرے قطرے
3
2
193
27 اگست 2020
موزوں
Shah Meer Khan
@SmkBhagalpuria0003
تم کو اچھا نہیں لگتا ہوں میں
دل کا سچا نہیں لگتا ہوں میں
میر و غالب تھے سخنور اچھے
ویسے بونا نہیں لگتا ہوں میں
جھانکو تو دوستوں دل کے اندر
دل سے روکھا نہیں لگتا ہوں میں
غزل: تمُ کو اچھا نہیں لگتا ہوں میں
2
150
معلومات