سچے بھی جھوٹے بھی یہ رشتے بنانے کے لیے
جان لگتی ہے میاں اُن کو نبھانے کے لیے
مے بھی کیا شہ ہے تری یاد بڑھا دیتی ہے
جبکہ پیتے ہیں تری یاد بھلانے کے لیے
حالِ دل تم تو یہ صورت سے سمجھ سکتی تھیں
میرے لب ہنس پڑے تھے یار زمانے کے لیے
یوں تو تم پر ہی مکمل ہو چکا عشق مرا
روز لیلیٰ نئی درکار فسانے کے لیے
خوبصورت تری تصویر یونہی بن گئی کیا
خونِ دل بھی لگا ہے اِس کو بنانے کے لیے

91