اہلِ صفا کے دین کا قبلہ حسین ہیں
اہلِ نظر کے واسطے کعبہ حسین ہیں
خوئے نبی کا ہُو بہو ہیں ترجمان وه
حسنِ نبی کا دیکھیے جلوہ حسین ہیں
جو باعثِ نشاط و خوشی ہیں بتول کی
دنیا میں ایک ذات وه مولا حسین ہیں
گوہر ہیں وه ولا کے امامت کا ہیں صدف
ہر اک طرح سے دونوں کا منبع حسین ہیں
کرب و بلا میں جب شہِ تسلیم بن گئے
اہلِ رضا کا تب سے ہی کعبہ حسین ہیں
نوکِ سناں پہ ان کے لبوں کی وہ جنبشیں
بتلا رہی ہے ہم کو کہ زندہ حسین ہیں
دربارِ شام میں وہی زینب کا ولولہ
لہجے کا رعب کہتا تھا گویا حسین ہیں
قرآن میری آل سے ہوگا جدا نہیں
ثابت کیا ہے جس نے وه تنہا حسین ہیں
سر کٹ چکا ہے دشت میں پھر بھی ہے ضو فشاں
نوکِ سناں پہ نور کا باڑا حسین ہیں
نامِ یزید مٹ گیا نقشہ نہیں بچا
مومن کے دل میں قائم و زندہ حسین ہیں
ظلم و ستم کا پیکرِ سنگین ہے یزید
رحم و کرم کا بے کراں دریا حسین ہیں
محشر میں میری خیر رہیگی یقین ہے
وارث علی کا بنده ہوں توشہ حسین ہیں
جو کچھ لکھو حسین کی توصیف میں *اثر*
رکھنا خیال اعلی و بالا حسین ہیں

3
322
سبحان اللہ، ماشاء اللہ

وااااہ سبحان اللہ ۔عقیدتوں کا مظھر ہے

ایک اور منقبت ہے جس کا مطلع یوں ہے " مکمل صبر کی تصویر ہونا"

0