دل مرا یہ درد سے پھٹ جاۓ گا
رشتہ ہے جو روح سے کٹ جاۓ گا
ہم کھڑے بس دیکھتے رہ جاٸیں گے
اور بھروسہ غیر میں بٹ جاۓ گا
اک طرف ہی غور سے ہیں دیکھتے
سوچتے ہیں یہ دھواں چھٹ جاۓ گا
درمیاں کی رنجشیں ہیں بڑھ رہی
کہہ رہے ہیں فاصلہ گھٹ جاۓ گا
رخ یہ تیرا دیکھ کر تو جان جاں
چاند بھی یہ تجھ پہ مر مٹ جاۓ گا
مسما ناز

4
120
درمیاں کى رنجشیں ہیں بڑھ رہی
کہہ رہے ہیں فاصلہ گھٹ جائے گا

بہت خوب!

شکریہ پسندیدگی پر

0
بہت خوب کچھ بہت زیادہ

بہت شکر گزار ہوں