اس کی قبا کو دیکھ کے حیران رہ گیا |
جیسے بنا قفل کے ہو زندان رہ گیا |
جس دن اتر کے آیا زمیں پر وہ دلنشیں |
ویرانیوں میں گھر کے پرستان رہ گیا |
روشن وہ اس قدر تھا کہ حسن و جمال میں |
سورج بھی اس کو دیکھ پریشان رہ گیا |
جگنو نے اس کو دیکھتے ہی ہوش کھو دیے |
اس کے ہی در کا ہو کے نگہبان رہ گیا |
آیا تھا دو گھڑی کے لیے بات چیت کو |
وہ بن کے دل کا میرے ہی مہمان رہ گیا |
معلومات