تجھ کو با وصف با وفا لکھوں؟
بول بَد عہد تجھ کو کیا لکھوں
گل کہوں یا کہ میں صبا لکھوں
دل نشیں اور دلرُبا لکھوں
باقی تمہید ساری رہنے دوں
دل تو میرا ہے مدعا لکھوں
پہلے کھاوں قسم میں اللہ کی
پھر وہ کہتے ہیں ماجرا لکھوں
ہوش کر کیسی باتیں کرتا ہے
اس سے بڑھ کہ میں اور کیا لکھوں
آپ جب مانتے نہیں ہیں تو
کیسے خود کو میں آپ کا لکھوں
پھر یہ سودا ہے، پیار تو نا ہوا
وہ نا لکھے تو میں بھی نا لکھوں؟
وہ نظر خواب میں بھی آئے تو
ایسے خوابوں کو معجزہ لکھوں
اور تمثیل دوں کیا میں یاسر
اُس کو لکھوں تو چاند سا لکھوں

3
257
عمدہ

اس کو لکھوں تو چاند سا لکھوں
وااااہ واااہ واااہ
بہت خوبصورت کاوش

شکریہ

0