| اسی آرزو سے نظر سجا تری دید ہی مرا خواب ہو
|
| مجھے آگہی کی جھلک دکھا مرا دل بھی وقفِ عذاب ہو
|
| تری جستجو کا سفر رہے یونہی روشنی کا گذر رہے
|
| مری روح سے مری آنکھ تک یونہی دل کشی کا سراب ہو
|
| ترا التفاتِ کرم بجا ، تری اک نظر بھی کمال ہے
|
| جو ترے بغیر گذر گۓ کبھی ان دنوں کا حساب ہو
|
|
|