| اسی آرزو سے نظر سجا تری دید ہی مرا خواب ہو |
| مجھے آگہی کی جھلک دکھا مرا دل بھی وقفِ عذاب ہو |
| تری جستجو کا سفر رہے یونہی روشنی کا گذر رہے |
| مری روح سے مری آنکھ تک یونہی دل کشی کا سراب ہو |
| ترا التفاتِ کرم بجا ، تری اک نظر بھی کمال ہے |
| جو ترے بغیر گذر گۓ کبھی ان دنوں کا حساب ہو |
| مری خواہشوں کو زوال دے مجھے عاجزی میں کمال دے |
| مرا ہوش ہو تری جستجو، مری نیند بھی ترا خواب ہو |
| مجھے رنگ چڑھا کے عشق کا مری ہستی کو تو اجال دے |
| مرا دل بنے ترا آئینہ ، ترا چہرہ میری کتاب ہو |
معلومات